اسلام آباد۔پاکستان میں خواتین کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والی ایک تنظیم نے ملک کے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے خواتین کے طلاق پر پیش کئے گئے نظریات پر اعتراض جتایاہے۔
ڈیلی ٹائمز کے بموجب یہ اس وقت سامنے آیاہے پاکستان کے وزیراعظم پاکستان میں خواتین کے ”آزادخیال اقدار“ پران کی جانب سے دائر کئے جانے والے طلاق پر آوازاٹھاتے ہوئے بات کی تھی۔
خواتین کے حقوق کے گروپ عورت فاونڈیشن کی رہائشی ایڈیٹر شبانہ آیاز نے کہاکہ پاکستان میں خواتین کو تشدد سے بھرے یا مصائب سے لبریز زندگی سے اجتناب کرنا چاہئے۔
آیاز نے کہاکہ ”یہ بہت غلط بات ہے ہمارے معاشرے او رتہذیب میں کہ اگر ایک عورت شادی کرتی ہے تو اس کو اپنے موت تک اسے قبول کرنا ہوگا“۔
اس سے قبل عمران خان نے خان نے طلاق پر اس انداز سے اعتراض جتایاتھا کہ ان خواتین کے لئے بھی یہ حوصلہ شکن عمل ہے جو بدسلوکی اورپرتشدد شادیوں کاخمیازہ بھگت رہی ہیں۔
اس سے قبل امریکہ کے محکمہ خارجہ کی ایک رپورٹ میں کہاگیاتھا کہ جن خواتین کو اپنے شوہروں سے نقصان پہنچایاجاتا ہے وہ ”طلاق سے جڑی بدنامی اوررشتہ داروں پرمعاشی اورنفسیاتی انحصار کی وجہہ سے الزامات کاپیچھا کرنے سے گریزاں ہیں“۔
ڈیلی ٹائمز کے بموجب پاکستان میں صنفی مساوات پوری طرح رائج نہیں ہیں اورپاکستان کے معاشرے میں نصف سے زائدبدسلوکی کی شادیوں کو طلاق سے صرف اس لئے بچ جاتی ہیں کیونکہ عورت اپنے شوہر سے سمجھوتا کرنا سیکھ لیتی ہے“۔