عوام بی جے پی کی ناانصافی کا جواب ضرور دیںگے:پرینکا گاندھی

   

ریٹ ہول مائنر وکیل حسن کا گھر منہدم کرنے پر بی جے پی حکومت کی شدید مذمت
غریبوں کا گھر توڑنا اور ان کیساتھ ناانصافی ہی بی جے پی کے ’انیائے کال‘ کی سچائی ہے

نئی دہلی :کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) کی تجاوزات مخالف مہم کے دوران ’ریٹ ہول مائنر‘ وکیل حسن کا گھر گرائے جانے پر بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایااور اس کارروائی کی شدید مدمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ غریبوں کو اذیت دینا اور ان کی تذلیل کرنا ہی بی جے پی کے ’انیائے کال‘ کی سچائی ہے اور عوام اس ناانصافی کا جواب ضرور دے گی۔واضح رہے کہ ڈی ڈی اے نے کھجوری خاص علاقے میں تجاوزات مخالف مہم چلاتے ہوئے کئی مکانات کو مسمار کر دیا جس میں وکیل حسن کا بھی مکان شامل تھا۔ یہ وہی وکیل حسن ہیں جنہوں نے گزشتہ سال نومبر میں اپنی ٹیم کے ساتھ اترکاشی کے سلکیارا سرنگ میں پھنسے 41 مزدروں کوبچایا تھا اور جس کیلئے انہیں اعزاز سے نوازا گیا تھا۔ وکیل حسن پیشے کے لحاظ سے ’ریٹ ہول مائنر‘ (سرنگ کھودنے والے) ہیں۔پرینکا گاندھی نے اپنے ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر وکیل حسن کی بیوی کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ وکیل حسن نے اپنی جان جوکھم میں ڈال کر اترکاشی میں سرنگ میں پھنسے مزدوروں کی جان بچائی تھی۔ اس وقت اپنی تشہیر کیلئے بی جے پی کے بڑے بڑے لیڈروں نے ان کے ساتھ تصویریں کھنچوائی تھیں۔ جب پرچار ختم ہو گیا تو آج اسی وکیل حسن کو تھانے میں بند کر دیا گیا اور ان کا گھر توڑ کر ان کے بچوں کے سر سے چھت چھین لی گئی۔ پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ غریبوں کا گھر توڑنا، انہیں کچلنا، اذیت دینا اور ان کی توہین کرنا یہ ناانصافی ہی بی جے پی کے ’انیائے کال‘ کی سچائی ہے۔ عوام اس ناانصافی کا جواب ضرور دیں گے۔اس دوران دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے وکیل حسن کو ایک مکان دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مجھے اس کی اطلاع دی گئی ہے اور ہم یقینی طور پر معاوضہ دیں گے۔ انہیں مکان بھی فراہم کیا جائے گا۔ اس واقعے کے بعد ڈی ڈی اے نے وکیل حسن کو عارضی رہائش کی پیشکش کی لیکن انہوں نے اسے ٹھکرا دیا۔ ڈی ڈی اے حکام نے انہیں گووند پوری کے علاقے میں ایک گھر کی پیشکش کی تھی۔ اس تعلق سے وکیل حسن نے بتایا کہ نصف شب کے قریب ڈی ڈی اے کے کچھ اہلکار آئے اور مجھے اور میرے خاندان کو وسنت کنج کے ایک گیسٹ ہاؤس میں منتقل کرنے کی پیشکش کی۔ ان اہلکاروں نے یہ بھی کہا کہ گووند پوری علاقہ میں جلد ہی ایک مکان بھی فراہم کیا جائے گا لیکن میں نے ان کی تجویز کو قبول کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ ان کی تجویز زبانی تھی۔ وکیل حسن نے الزام لگایا کہ انتظامیہ نے کوئی نوٹس نہیں دیا تھا۔ ایک وعدہ ضرور کیا گیا تھا کہ مکان کو ہاتھ نہیں لگائیں گے لیکن اب اس گھر کو ہمیشہ کیلئے چھین لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وکیل حسن کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کے بیٹوں کو پولیس نے مارپیٹ کی ہے۔