عوام کی آنکھوں میں آنسو، حکومت تمام شعبوں میں ناکام : کے سی آر

   

جیل جانے سے وہ ہرگز نہیں ڈرتے، بی آر ایس سربراہ کی بس یاترا کا آغاز۔ مریال گوڑہ میں جلسہ سے خطاب
حیدرآباد۔/24 اپریل، ( سیاست نیوز) بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر نے کہا کہ اگر تلنگانہ کے عوام لوک سبھا کے انتخابات میں بی آر ایس کے زیادہ سے زیادہ امیدواروں کو کامیاب بناتے ہوئے پارٹی کو طاقت دیتے ہیں تو وہ حکومت کی گردن مروڑتے ہوئے انتخابی وعدوں کو پورا کرائیں گے۔ کے سی آر نے آج سے اپنی بس یاترا کا آغاز مریال گوڑہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کے سی آر نے کہا کہ بی آر ایس واحد جماعت ہے جو تلنگانہ کے مفادات کیلئے کام کرتی ہے جبکہ کانگریس دہلی اور بی جے پی گجرات کی غلام ہے۔ بی آر ایس کی ہائی کمان تلنگانہ کی عوام ہے۔ عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے بجائے چیف منسٹر ریونت ریڈی صرف انہیں ( کے سی آر ) کو تنقید کا نشانہ بنانے میں سارا وقت ضائع کررہے ہیں۔ تلنگانہ سے میرا نام و نشان مٹادینے اور مجھے چرلہ پلی جیل میں بھیج دینے کی دھمکی دے رہے ہیں ان دھمکیوں سے وہ ڈرنے گھبرانے والے نہیں ہیں، اگر ڈرتے تو علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل نہیں پاتی تھی۔ 15 سال تک جدوجہد کرتے ہوئے علحدہ ریاست حاصل کی گئی۔ چیف منسٹر کا لب و لہجہ قابل اعتراض ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ وہ سیاسی انتقام پر ایقان نہیں رکھتے ، 10 سال تک تلنگانہ کو ترقی دینے کیلئے کام کیا ہے۔ ذات پات اور مذہب سے بالاتر ہوکر عوامی بہبود کو اہمیت دی ہے۔ ڈھیر سارے جھوٹے وعدے کرتے ہوئے کانگریس پارٹی اقتدار حاصل کرچکی ہے اور وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ 15 اگسٹ سے قبل یکمشت میں کسانوں کے دو لاکھ روپئے تک قرض معاف کرنے کا ایک اور جھوٹا وعدہ کرتے ہوئے ریونت ریڈی کسانوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ حکمرانوں کی ناتجربہ کاری کی وجہ سے ریاست میں خشک سالی پیدا ہوئی ہے، برقی بحران جاری ہے، دلت بندھو، ریتو بندھو اسکیم پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔ شادی مبارک اور کلیان لکشمی اسکیم کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ کانگریس حکومت عوامی اعتماد سے محروم ہوگئی ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ 10 سال تک خوشحال رہنے والا تلنگانہ صرف چار ماہ میں مسائل سے دوچار ہوگیا۔ سماج کا کوئی بھی طبقہ کانگریس حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے۔ عوامی توقعات پر کھرا اُترنے میں چیف منسٹر ریونت ریڈی ناکام ہوگئے ہیں، فصلوں کو پانی دستیاب نہیں ہورہا ہے۔ خشک سالی سے نمٹنے کیلئے کوئی ایکشن پلان تیار نہیں کیا گیا۔ کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہورہے ہیں اور عوام کی آنکھوں میں آنسو ہیں۔ کے سی آر نے کہا کہ ان کی زندگی عوام کیلئے مختص ہے۔ عوامی مسائل کی یکسوئی اور وعدوں کی عمل آوری کیلئے بی آر ایس مختلف احتجاجی پروگرامس کے ذریعہ حکومت پر دباؤ بناتی رہے گی۔ مقدمات اور جیل بی آر ایس کیلئے کوئی نئی بات نہیں ہے اور نہ ہی ایسے حربوں سے بی آر ایس خوفزدہ ہوگی بلکہ حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔2