عورت کے بغیر معاشرہ نا مکمل ،موجودہ دور میں زوجین کے تنازعات کا سبب علم کی کمی

   

آن لائن جامعۃ المؤمنات کی کل ہند خواتین کانفرنس سے وزیر داخلہ محمد محمود علی کا خطاب

حیدرآباد۔ 8 جنوری (راست) وزیر داخلہ تلنگانہ الحاج محمد محمود علی جامعۃالمؤمنات کی دو یومی کل ہند خواتین کانفرنس کا آن لائن افتتاح کیا بعد افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عورت نصف انسانیت ہے، عورت کے بغیر معاشرے کی تکمیل ممکن نہیں ہے اورمعاشرے کی سدھار اور بگاڑ میں عورت کے کردار کی خاص اہمیت ہے عورت چاہے تو گھر کو جنت بناسکتی ہے اور چاہے تو جہنم ،دنیوی تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم سے آراستہ ہوناوقت کی اہم ترین ضرورت ہے،دینی تعلیم کے حصول کے لئے جامعۃ المؤمنات جیسے ادارے کی ضروت ہے۔مولوی وحید احمد ایڈوکیٹ رکن ریاستی وقف بورڈتلنگانہ وصدر استقبالیہ نے کہا کہ اسلام نے عورت کے مقام ومرتبہ کو بلند فرمایا ہے۔ مزید کہا کہ جامعۃ المؤمنات مسلمانوں کی ہر اعتبار سے رہنمائی کرتا آرہا ہے۔ جلسہ کا آغاز حافظہ محمدی زرین رومانہ کی قرات ، حافظ محمد مصعب پاشاہ دانش کی نعت شریف سے ہوا۔ طالبات جامعۃ المؤمنات قصیدہ بردہ سنانے کی سعادت حاصل کئے۔ ڈاکٹرمفتی حافظ محمد مستان علی قادری بانی وناظم اعلیٰ جامعۃ المؤمنات نے خیر مقدمی کلمات جبکہ حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کلمات تشکر اد ا کئے۔ الحاج محمد قمر الدین سابقہ صدر نشین اقلیتی کمیشن نے کہا کہ والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کودین کی طرف راغب کریں۔ حافظ محمد مظفر حسین خاں بندہ نوازی نے کہا کہ حضور ﷺ نے فرمایا نکاح میری سنت ہے ،اس طرح یہ ایک عظیم عبادت ہے جو سنت کے پیکر میں ڈھلی ہوئی ہے۔ ڈاکٹرمفتی سراج الرحمن الفاروقی نقشبندی نے کہا کہ دعوت دین وہ عظیم کارنامہ ہے ۔مفتیہ حافظہ رضوانہ زرین پرنسپل و شیخ الحدیث جامعۃ المؤمنات نے کہا کہ موجودہ معاشرہ میں اسلامی تہذیب پرمغربی تہذیب کا غلبہ چھاگیا ہے، جسکی وجہ مسلمانوںکی دینی تعلیم سے دوری ہے ،ہم دنیا کو ہی سب کچھ سمجھ بیٹھے ہیں حالانکہ دنیا صرف ایک امتحان گاہ ہے۔ مفتیہ ناظمہ عزیز مؤمناتی شیخ الفقہ جامعۃ المومنات نے کہا کہ عبادت کا مطلب ہے اللہ کے احکام واوامر کی عظمت اورمخلوق خدا پر شفقت کرنا ۔ مخلوق اللہ کا کنبہ ہے ، ان تمام میں سب سے اچھا انسان وہ ہے جو اللہ کے کنبہ کسیاتھ اچھا سلوک کرتا ہے ۔ مفتیہ تہمینہ تحسین شیخ الادب جامعۃ المؤمنات نے کہا کہ عورت بلا ضرورت بازار کو نہ جائے کیونکہ حضور ﷺ نے فرمایا عورت سر تا پا پردہ جب وہ باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کو تانکنے لگتا ہے ،مفتیہ نسرین افتخار شیخ التفسیر جامعۃ المؤمنات نے کہا کہ سچ تمام مذاہب میں معتبر مانا جاتا ہے ، یہی سچ کی وجہ سے ابوبکرؓ صدیق کہلائے۔ انسان صرف جھوٹ کو چھوڑ دے تو تمام برائیوں سے محفوظ رہ سکتا ہے۔مفتیہ کوثر فاطمہ (کرناٹک) ،عالمہ فریعہ نورین ،مفتیہ عظمیٰ سلطانہ (یوپی)،کے علاوہ عالمہ رمصیاء افشین بزبان عربی، عالمہ فائزہ سلطانہ(بہار)، بزبان ہندی ، عالمہ واجدہ خاتون (پنجاب) بزبان پنجاب ،عائشہ صدیقہ (کرناٹک) بزبان تلگو خطاب کئے۔ اس کانفرنس میں مولانا عرفان اللہ شاہ نوری،مولانا مفتی یس ایم سراج الدین، ڈاکٹر محمد غفور الدین صدیقی پرویز، جناب محمد معز بابو چودھری، سید عبداللطیف ،مولانا سید خضر پشاہ قادی چشتی، ڈاکٹر سید یوسف الدین بغدادی، مفتی عبد الواسع احمد صوفی، جناب شمس الدین فاروقی، ڈاکٹر خواجہ محمد صادق،مولاناغلام ربانی(آسام)، مولانا صلاح الدین، مولانا سید حافظ مظہر، مولانا حافظ عمران، جناب محمد احمد پاشاہ، جناب سعادت علی ،جناب ضیاء الحسن،مفتی محمد غودث عادل،حافظ محمد عبیدرضا، مفتی ریاض اشرفی ،مفتی عبد الرحیم ،حافظ محمد محسن،مولوی محمد فراز، مولوی محمد طاہر شریک رہے۔ حضرت علامہ سید شاہ درویش محی الدین قادری مرتضیٰ پاشاہ کی دعا وسلام پر جلسہ کا اختتام عمل میں لایا گیا۔