عیدالفطر کے بعد بھی حالات معمول پر آنے کا امکان نہیں

   

حیدرآباد۔24مئی (سیاست نیوز) عید الفطر کے بعد شہر حیدرآباد کے تجارتی اداروں اور خانگی دفاتر میں معمول کے مطابق سرگرمیو ںکا آغاز ممکن ہے!ماہ رمضان المبارک کے دوران سرگرمیوں میں پائی جاے والی کمی اور دفتری امور کو نظر میں رکھتے ہوئے یہ کہا جا رہا تھا کہ شہر حیدرآبادمیں رمضان کے بعد حالات معمول پر آجائیں گے لیکن اب جبکہ عید الفطر کیلئے ایک دن باقی ہے تو اب یہ کہا جا رہاہے کہ اب بھی حالات کے معمول پر آنے کے کوئی امکانات نہیں ہیں بلکہ ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی رعایات کے باوجود تجارتی اداروں کے ذمہ داراور دفاتر کے انتظامیہ کی جانب سے کوئی فیصلہ نہیں کیا جا رہاہے کیونکہ انہیں اس بات کا اندازہ نہیں ہورہا ہے کہ اگر تجارتی اداروں یا دفاتر کو کھول دیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں اس کے نتائج کیا نکلیں گے کیونکہ معاشی حالات انتہائی ابترہوچکے ہیں اور ان حالات میں اگر کاروبار اور دفاتر کی کشادگی عمل میں لائی جاتی ہے تو ایسی صورت میں تجارتی سرگرمیوں سے زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ شہر حیدرآباد میں موجود بیشتر تجارتی ادارو ںکے ذمہ داروں نے کاروبار کی اجازت حاصل ہوجانے کے باوجود تجارتی سرگرمیوں کا آغاز نہیں کیا ہے اور اس بات کا جائزہ لینے میں مصروف ہیں کہ کاروباری اجازت کے بعد صارفین اور گاہکوں کا ردعمل کیا ہے ۔ اسی طرح دفاتر میں 30فیصد ملازمین کے ساتھ کام شروع کرنے کی اجازت دیئے جانے کے باوجود ہائی ٹیک سٹی ‘ مادھا پور کے علاوہ اپل وغیرہ میں موجود کئی ملٹی نیشنل کمپنیوں کی جانب سے گھر سے خدمات کے سلسلہ کو جاری رکھا گیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ فی الحال وہ اس سلسلہ میں کوئی خطرہ مول لینے کے موقف میں نہیں ہیں اسی لئے اپنے ملازمین کو گھر سے کام انجام دینے کی تلقین کر رہے ہیں۔دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں موجود انفارمیشن ٹکنالوجی کمپنیوں کے علاوہ دیگر تجارتی اداروں کی سرگرمیوں کے سلسلہ میں سرکردہ تاجرین کا کہناہے کہ جب تک تجارتی سرگرمیوں کی مستقبل کے سلسلہ میں اندازہ نہیں لگایا جاتا اس وقت تک ان کی کشادگی منافع بخش ثابت نہیں ہوسکتی بلکہ کئی تجارتی ادارو ںکیلئے فوری تجارتی سرگرمیوں کا آغاز بھاری نقصانات کا ؎بھی سبب بن سکتا ہے اسی لئے محتاط انداز میں کشادگی کا فیصلہ کیا جارہا ہے۔