پولس نے کہا ہے کہ پوسٹر بجرنگ دل کی شکایت کی وجہ سے نہیں ہٹائے گئے تھے بلکہ بریلی میں بدامنی کے بعد احتیاطی اقدام کے طور پر ہٹائے گئے تھے۔
یوپی پولیس نے ہفتہ 27 ستمبر کو غازی آباد کے چند علاقوں سے ’میں محمدؐ سے پیار کرتا ہوں‘ کے پوسٹر ہٹا دیے۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ یہ کارروائی بجرنگ دل کے دباؤ میں کی گئی، پولیس اس دعوے کی تردید کرتی ہے۔
اطلاعات کے مطابق مدھور نہرا کی قیادت میں بجرنگ دل کے ارکان نے قدوائی نگر، آدرش کالونی اور ملک نگر کی سڑکوں اور گھروں کی ریلنگ پر لگائے گئے پوسٹروں پر اعتراض کیا تھا۔ انہوں نے مبینہ طور پر سینئر پولیس حکام سے بھی رابطہ کیا، انتباہ دیا کہ اگر پولیس کارروائی کرنے میں ناکام رہی تو وہ خود پوسٹرز ہٹا دیں گے۔
تاہم، پولیس نے اس بات کی تردید کی ہے کہ پوسٹرز بجرنگ دل کی شکایت کی وجہ سے ہٹائے گئے ہیں، “بجرنگ دل کی شکایت کی وجہ سے پوسٹر نہیں ہٹائے گئے ہیں؛ بریلی میں بدامنی کو مدنظر رکھتے ہوئے، احتیاطی اقدام کے طور پر یہ کارروائی کی گئی تھی،” مودی نگر کے اے سی پی امیت سکسینہ نے سیاست ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے کہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔ رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان پوسٹروں کو ہٹائے جانے کے بعد، ہندو گروپوں نے ‘آئی لو شری رام’، ‘آئی لو مہادیو’ وغیرہ جیسے نعروں کے ساتھ اپنے پوسٹر لگائے۔ اے سی پی سکسینہ نے اس طرح کے کسی بھی واقعے کی معلومات سے انکار کیا ہے۔