غربت پر کانگریس کا سرجیکل اسٹرائیک ، ماہرین سے مشاورت کی گئی

,

   

مودی حکومت نے غریبوں کو ختم کیا ،کانگریس ان کی خدمت کرے گی، راجستھان میں راہول گاندھی کا انتخابی جلسہ عام سے خطاب
جئے پور 26 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس راہول گاندھی نے منگل کے دن اپنی پارٹی کے اقل ترین آمدنی کی طمانیت برائے 20 فیصد غریب گھرانوں کو ایک سرجیکل حملہ جو غربت پر کیا گیا ہے، قرار دیا اور کہاکہ اکیسویں صدی میں ہندوستان میں کوئی غریب نہیں ہوگا۔ وہ صورت گڑھ قصبہ میں جو ضلع گنگا نگر راجستھان میں ہے، ایک جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے اعلان کیاکہ اِن کی پارٹی ایسی اسکیم شروع کرے گی بشرطیکہ وہ برسر اقتدار آجائے۔ راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر الزام عائد کیاکہ اُنھوں نے امیروں اور اعلیٰ سطح کے صنعت کاروں کو رقم دی ہے لیکن کانگریس غریبوں کی خدمت کرے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ اقل ترین آمدنی اسکیم ایک بڑا دھماکہ ہے۔ اُنھوں نے کہا ’’دھماکہ ہے یہ ، بم پھٹے گا‘‘۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ غربت پر کانگریس کا سرجیکل اسٹرائیک ہے۔ اُنھوں نے غریبوں کو ختم کرنے کا کام کیا ہے اور ہم غربت کا خاتمہ کریں گے۔ انھوں نے غریبوں کی مدد کرنے کے بارے میں کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ کیسے کیا جاسکتا ہے۔ اِس سلسلہ میں ہم نے تبادلہ خیال کیا اور ذہنیت تبدیل کی۔ صدر کانگریس نے بتایا کہ تاریخی فیصلہ کرنے سے قبل پارٹی نے ماہرین معاشیات سے مشاورت کی۔ انہوں نے سابق آر بی آئی گورنر رگھو رام راجن کا نام لیا اور کہا کہ ان سے بھی مشاورت کی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ اس اسکیم کو روبہ عمل لانے کیلئے بہت جتن کرنے پڑیں گے لیکن کانگریس کو اقتدار حاصل ہوتا ہے تو اس کی سنجیدگی سے بہرحال تکمیل کی جائے گی۔ ہم نے خیال کیاکہ ایک اقل ترین آمدنی 12 ہزار روپئے ماہانہ ہونی چاہئے،

کانگریس حکومت 2019 ء میں تشکیل پانے کے چند ہی دن بعد ہندوستان میں ماہانہ 12 ہزار روپئے اقل ترین آمدنی ہوگی۔ اُنھوں نے الزام عائد کیاکہ غربت اور بیروزگاری میں مودی حکومت کے دور میں اضافہ ہوا ہے جبکہ کانگریس زیرقیادت یو پی اے حکومت نے 14 کروڑ عوام کو غربت سے باہر نکالا ہے لیکن مودی نے اُنھیں دوبارہ غریب بنادیا۔ پیر کے دن راہول گاندھی نے نئی دہلی میں اعلان کیا تھا کہ 72 ہزار روپئے سالانہ اقل ترین آمدنی غریب خاندانوں کو فراہم کی جائے گی اور تقریباً 25 کروڑ افراد مستفید ہوں گے بشرطیکہ لوک سبھا انتخابات میں اُن کی پارٹی کو اقتدار عطا کیا جائے۔ اُنھوں نے آج صورت گڑھ کے جلسہ عام میں کہاکہ ملک میں اکیسویں صدی میں کوئی غریب نہیں رہے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ اُن کی پارٹی کا غربت پر سرجیکل حملہ ہے۔ مودی حکومت نے یو پی اے حکومت کی شروع کی ہوئی فلاحی اسکیموں جیسے ایم جی این آر اے جی اے اور غذائی طمانیت کو کمزور کردیا۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت نے صنعت کاروں کی عوامی رقم لوٹنے میں مدد کی اور اُن کے 3.5 لاکھ مالیتی قرضہ جات معاف کردیئے لیکن زرعی قرضہ جات معاف نہیں کئے۔ صدر کانگریس نے وزیراعظم پر ’’چوکیدار‘‘ کے سلسلہ میں طنز کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ انتخابات میں اُنھوں نے دو کروڑ نوجوانوں کو ملازمتوں کا تیقن دیا تھا۔ ہر بینک کھاتے میں 15 لاکھ روپئے جمع کروانے کا تیقن دیا تھا لیکن کوئی ملازمت فراہم نہیں کی گئی، کوئی رقم بینک کھاتوں میں منتقل نہیں کی گئی، اُنھوں نے بلند بانگ دعوے کئے۔اُنھوں نے وزیراعظم نہیں چوکیدار منتخب کرنے کی بات کہی لیکن اُنھوں نے کبھی یہ نہیں بتایا کہ وہ عوام کے چوکیدار نہیں بلکہ انیل امبانی جیسے افراد کے چوکیدار ہوں گے۔ راہول نے کہاکہ عوام کی رقم بینکوں سے لوٹنے میں این ڈی اے حکومت نے مدد کی۔ وزیراعظم مودی، صدر بی جے پی اور مرکزی وزیر ارون جیٹلی یہ تمام عوامی رقم لوٹنے میں ملوث ہیں۔ اُنھوں نے الزام عائد کیاکہ بینکوں نے پچھلے دروازے سے کالے دھن کو تبدیل کیا۔