غزہ میں بچے پولٹری فارم میں سوتے ہیں

   

غزہ : غزہ میں اسرائیلی بمباری سے بے گھر ہونے والے تقریبا دو ملین کے قریب لوگ کھلے آسمان تلے آچکے ہیں اور شدید سردی میں انہیں اپنی جان بچانے کیلئے کوئی معقول جگہ دستیاب نہیں۔سوشل میڈیا پر ایسے فلسطینی خاندانوں کی تفصیلات سامنے آئی ہیں جو بے گھر ہونے کے بعد ایک پولٹری فارم میں مرغیوں کے پنجروں کے اندر رہنے پر مجبور ہیں۔پولٹری فارم میں موجود لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے جولمبی دیواروں والے پولٹری فارم میں رہے ہیں۔اسرائیل کی بمباری کی وجہ سے غزہ کے بیس لاکھ باشندے اپنے گھر بار چھوڑ کر سرحدی شہر رفح میں محفوظ پناہ گاہ کی تلاش میں ہیں۔ پانچ خاندان ایک پولٹری فارم میں منتقل ہو گئے، جو اس کی اونچی کنکریٹ کی دیواروں کے درمیان رہ رہے ہیں۔ انہوں نے بیٹری کے پنجروں کو بستروں میں تبدیل کردیا۔یہ جنگ اس وقت شروع ہوئی جب حماس کے عناصر نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا جس میں 1200 افراد مارے گئے۔ اس کے جواب میں اسرائیل نے خوفناک جنگ شروع کی جس نے پٹی کو تباہ کر دیا اور 27,800 سے زیادہ فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔