غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے : خلیج کونسل اور آسیان کا اعلامیہ

   

ریاض: خلیجی تعاون کونسل کے ممبر ممالک اور آسیان میں شامل ملکوں نے غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی صورت حال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انسانی حقوق کی یہ بد ترین خلاف ورزی اسرائیل کی مسلسل بمباری اور غزہ کے سخت فوجی محاصرے کی وجہ سے ہو رہی ہے۔سعودی دارالحکومت ریاض میں ہونے والے جی سی سی اور آسیان نے اجلاس کے بعد جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں غزہ کے مکینوں تک بنیادی اشیائے ضروریہ پہنچانے اور محاضرہ ختم کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ جاری کردہ مشترکہ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کھانے پینے کی اشیا کے علاوہ پانی و بجلی اور ایندھن کی فراہمی ممکن بنانے کے لئے اقدامات کیے جائیں۔ یرغمالیوں میں موجود عام شہریوں کو رہا کیا جائے۔جنہیں حماس نے سات اکتوبر کے اپنے حملوں کے دوران غزہ میں اسرائیلی فوجیوں سمیت قید کر لیا تھا۔خیال کیا جاتا ہے کہ حماس کے پاس لگ بھگ 200 قید ہیں۔ ان میں اکثریت اسرائیلیوں کی ہے۔جبکہ ان میں دوسرے ملکوں کے سیاح بھی شامل ہیں جو اسرائیل میں سیاحت کے لیے آئے تھے جو 7 اکتوبر سے شروع ہوے والی جنگ کی نذر ہو گئے۔ ان کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ ان مغویان کی اکثریت زندہ ہے۔ دوسری جانب حماس نے اسرائیلی بمباری میں متعدد کی ہلاکت کی اطلاع دے رکھی ہے۔جی سی سی اور آسیان اجلاس کے بعد جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں پر مسئلے کے پر امن حل کے لیے 1967 کی سرحدی تقسیم اور بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق دو ریاستی حل کے لیے پر زور دیا گیا ہے۔