غیر منصوبہ بند لاک ڈائون میں نرمی سے صورتحال سنگین ہوگی

   

مذہبی مقامات میں احتیاطی تدابیر ضروری، برقی اور آبرسانی بلز معاف کرنے محمد علی شبیر کا مطالبہ
حیدرآباد۔ 8 جون (سیاست نیوز) سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے غیر منصوبہ بند طریقہ سے لاک ڈائون میں نرمی کے خلاف تلنگانہ حکومت کو متنبہ کیا اور کہا کہ ان حالات میں صورتحال مزید سنگین ہوسکتی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے مرکزی اور ریاستی حکومت پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے لاک ڈائون کے نفاذ اور پھر 60 دن کے وقفے کے بعد رعایتوں کے سلسلہ میں کوئی منصوبہ بندی نہیں کی ہے۔ انتہائی عجلت میں نفاذ کا فیصلہ کیا گیا اور کورونا کیسس میں اضافے کے بعد تحدیدات میں نرمی دی جارہی ہے۔ اس طرح حکومتوں نے عوام کو کرونا وائرس کے رحم و کرم پر چھوڑدیا ہے حکومت کی جانب سے تحدیدات میں نرمی کے بعد سے ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا اور ہندوستان دنیا کے دیگر ممالک کو مریضوں کی تعداد میں پیچھے چھوڑدے گا انہوں نے کہا کہ اموات کی تعداد میں بھی روز افزوں اضافہ ہورہا ہے۔ لاک ڈائون کے نتیجہ میں غریب اور متوسط طبقات بری طرح متاثر ہوئے اور اپنے آبائی مقامات پیدل روانگی کے دوران کئی مائگرینٹ ورکرس کی موت واقع ہوئی ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ ملک بھر میں آج سے مذہبی مقامات کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے لیکن احتیاطی تدابیر کے بارے میں کوئی توجہ نہیں ہے۔ حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ تمام مذہبی مقامات کو سانیٹائز کرتی اور صفائی اور سماجی فاصلے کی برقراری کے لیے مساجد کمیٹیوں کی تربیت کی جاتی۔ کسی وضاحت کے بغیر صرف گائیڈ لائنس کی اجرائی کافی نہیں ہے۔ مذہبی مقامات پر احتیاطی تدابیر کی نگرانی کے لیے کوئی نوڈل ایجنسی نہیں ہے پھر کس طرح مذہبی مقامات کورونا وائرس کے پھیلائو سے محفوظ رہیں گے۔ حکومت نے ہوٹلوں اور شاپنگ مالس کو بھی کھولنے کی اجازت دے دی لیکن اندیشہ ہے کہ ان مقامات پر احتیاطی اقدامات کی کمی سے کورونا کی صورتحال مزید ابتر ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی راست نگرانی میں موجود مکہ مسجد اور شاہی مسجد کی سانیٹائزیشن کا کام انجام نہیں دیا گیا اور دونوں مساجد حکومت کی ہدایات کی عدم وصولی کے بعد آج سے نہیں کھولے گئے۔ محمد علی شبیر نے برقی بلس میں بھاری اضافہ اور 90 دن پر مبنی بلس کی اجرائی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ زائد یونٹ ریٹ کے اعتبار سے بلس جاری کئے گئے ہیں۔ حکومت عوام کو سہولت دینے کے بجائے ان پر بوجھ عائد کررہی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جاری کردہ برقی بلس سے دستبرداری اختیار کرے۔ انہوں نے ڈاکٹرس اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے کورونا سے تحفظ کے اقدامات کا مطالبہ کیا۔