فاسٹ بولر محمد سمیع کا عدم انتخاب

   

نئی دہلی۔متحدہ عرب امارات میں27 اگست کو شروع ہونے والے ایشیا کپ 2022 کے لیے ہندوستانی ٹیم کے اعلان کے بعد سب سے بڑا موضوع فاسٹ بولر محمد سمیع کا عدم انتخاب ہے ۔ زخمی ہونے کی وجہ سے جسپریت بمراہ اور ہرشل پٹیل کی غیر موجودگی میں بہت سے لوگوں کو توقع تھی کہ سمیع دبئی اور شارجہ کی پچوں پر نئی گیند کے فرائض سرانجام دیں گے لیکن ہندوستان نے بھونیشور کمار، ارشدیپ سنگھ، اویس خان اور آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کو برقرار رکھا سمیع کو اسکواڈ میں جگہ نہ ملنے پر بہت سے لوگ حیران رہ گئے جو کہ مردوں کے لیے جانے والے ہندوستانی اسکواڈ کا ابتدائی خاکہ ہے اور یہ ٹیم اکتوبر نومبر میں آسٹریلیا میں ٹی 20 ورلڈ کپ کا بھی حصہ ہوگی ۔ میری ٹیم میں، سمیعابتدائی طور پر موجود تھے اگر میں سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین ہوتا تو مجھے لگتا ہے کہ سمیع وہاں ہوتے۔ کرشنماچاری سری کانت، سابق ہندوستانی کرکٹر اور سلیکشن کمیٹی کے سابق چیئرمین نے فالو دی بلوز شو میں کہا۔سمیع نے ہندوستان کے لیے کوئی ورلڈ کپ کے بعد کوئیٹی 20 نہیں کھیلا ہے ۔ اس کے بعد ہندوستان نے بمراہ، ہرشل، بھونیشور، اویس، ارشدیپ، دیپک چاہر، محمد سراج، عمران ملک اور شاردول ٹھاکر کو ٹی20 میں فاسٹ بولروں کے طور پر کھیلا ہے لیکن سمیع کو بالکل بھی موقع نہیں دیا گیا ہے۔ سمیع کو ٹیم سے باہر رکھنے کے درپردہ تعلق ٹی 20 میں ان کے ریکارڈ سے ہو سکتا ہے، جو ان کے ٹسٹ اور ونڈے نمبروں کی طرح متاثر کن نہیں رہا۔ 17 ٹی 20 مقابلوں میںسمیع نے 31.55 کی اوسط اور 9.54 کی اکانومی ریٹ سے 18 وکٹیں حاصل کی ہیں، جو ان کے آئی پی ایل کیریئر کی اوسط اور 29.19 اور 8.52 کی اکانومی ریٹ سے زیادہ مایوس کن ہے۔سمیع ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے پانچ میچوں میں 23.33 اور8.84 کی اکانومی ریٹ کی اوسط سے چھ وکٹیں حاصل کیں۔ لیکن یہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے خلاف بغیر کسی وکٹ کے بعد ہی ہوا، جہاں دوسری اننگز میں بعد میں اوس آنے کی وجہ سے بولنگ مشکل تھی۔ اس کی چھ وکٹیں افغانستان اور اسکاٹ لینڈ کے خلاف دو تین وکٹوں کے دوران حاصل ہوئیں، لیکن اس وقت تک ہندوستان کا سیمی فائنل میں داخلہ ختم ہو چکا تھا۔ اگرچہ سمیع نے گجرات ٹائٹنز کے آئی پی ایل 2022 کی ٹرافی میں اپنی نئی گیند کی مہارت دکھائی جو ان کا سب سے بڑا وکٹ لینے والا سیزن ہے، (8 کی اکانومی ریٹ پر 20 وکٹیں)، ایسا لگتا ہے کہ ہندوستانی سلیکٹرز مکمل طور پر آگے بڑھ چکے ہیں وہ سمیع کو ٹی 20 اسکیم میں شامل نہیں کرنا چاہتے ہیں ۔سمیع نے پاور پلے میں اپنے نام 11 وکٹیں بھی حاصل کیں، جن کا اکانومی ریٹ صرف 6.62 تھا، جو آئی پی ایل 2022 میں چینائی سوپر کنگز کے بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولرمکیش چودھری کے ساتھ کسی بولر کے ذریعہ سب سے زیادہ ہے ۔ ہندوستان کے پاس بمراہ، بھونیشور اور ارشدیپ میں بھی پاور پلے میں بہتر مظاہروں کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ چاہر کے زخموں سے واپس آنے اور ایشیا کپ 2022 کے لیے بیک اپ کھلاڑی کے طور پر اعلان کے بعد سمیع کے لیے کوئی جگہ خالی نہیں ہے۔دوسری جانب محمد سمیع اننگز کے آخری اوورس میں مہنگے بھی ثابت ہوئے ہیں۔