فرضی دستاویزات تیار کرنے والے تین افراد بشمول بینک مینجر گرفتار

   

قرض کی رقم ادا کرنے کے نام اراضی ہڑپنے کا شاخسانہ، حیات نگر پولیس کی کارروائی
حیدآباد : اراضیات کے فرضی دستاویزات تیار کرنے والے تین افراد بشمول بینک مینجر کو گرفتار کرلیا ۔ حیات نگر پولیس کے مطابق 51 سالہ ناگوجی سریش ساکن میڑپلی 55 سالہ واسودیو ساکن سیتاپھل منڈی اور 55 سالہ کے ایس وشنو کمار ایس بی آئی بینک مینجر شاخ چکڑ پلی ساکن گاندھی نگر کو گرفتار کرلیا ۔ ناگوجی سریش جو پیشہ سے رئیل اسٹیٹ تاجر ہے، نے منصوبہ تیار کیا۔ یہ شخص بینک کے چکر لگاتا رہتا تھا ، رئیل اسٹیٹ کاروبار کے ساتھ ایسی اراضیات و پلاٹس کی نشاندہی کرتا تھا جن پلاٹس کے مالکین نے پلاٹ خریدی کے لئے بینک سے لون حاصل کیا اور اس کو ادا نہیں کرپاتے تھے ۔ ایسے پلاٹ مالکین کو بینک سے اطلاعات حاصل کرتے ہوئے ان کے باقی لون کو ادا کرنے کی شرط پر ان سے معاہدہ کرتا تھا اور بینک کا قرض ادا کرنے کے بعد پلاٹ اپنے نام رجسٹرڈ کروانے کے بعد زائد رقم پر پلاٹ کو فروخت کردیتا تھا ۔ حیات نگر پولیس نے بتایا کہ ناگوجی سریش نے ایس بی آئی کے بینک مینجر شاخ چکڑپلی وشنو کمار سے دوستی کرلی اور اس کی مدد سے غیر قانونی سرگرمیاں انجام دینے لگا ۔ بینک مینجر سریش کو ا یسے افراد کے ڈاکومنٹ فراہم کرتا تھا جنہوں نے قرض لینے کے بعد ادا نہیں کیا اور ہر ڈاکومنٹ کے عوض سریش سے 30 ہزار روپئے لیا کرتا تھا ۔ اس نے دو افراد کے ڈاکومنٹ فراہم کئے تھے جس کے نقلی دستاویزات تیار کرتے ہوئے ان پلاٹس کو وہ عنبرپیٹ، عبداللہ پور میٹ منڈل میں واقع ہے، اپنے نام کرلیا گیا ۔ ایک پلاٹ مالک کی شکایت پر حیات نگر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ان افراد کو گرفتار کرلیا اور مزید گرفتاریاں باقی ہیں۔