پوچھ گچھ کے دوران، طالب علم نے مدورائی کامراج یونیورسٹی سے بی ایس سی کمپیوٹر کی جعلی ڈگری کا استعمال کرتے ہوئے اپنا امریکی ویزا حاصل کرنے کا اعتراف کیا۔
حیدرآباد: ایک طالب علم کو ویزہ حاصل کرنے کے لیے جعلی دستاویزات جمع کرانے پر امریکہ سے ڈی پورٹ کیے جانے کے بعد حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ (آر جی ائی اے) پر حراست میں لیا گیا ہے۔
ٹی او ائی کی ایک رپورٹ کے مطابق، اس نے جعلی تعلیمی سرٹیفکیٹ جمع کرائے تھے۔ اس واقعہ سے ایک بڑا گھپلہ سامنے آیا ہے۔
آر جی آئی اے پولیس نے حیدرآباد ایئرپورٹ پر طالب علم کو حراست میں لے لیا۔
طالب علم جس کی شناخت پکیرو گوپال ریڈی کے طور پر ہوئی ہے، 28 سالہ نلگنڈہ ضلع کا رہنے والا ہے۔
یکم جون کو حیدرآباد ایرپورٹ پر پہنچنے پر انہیں آر جی آئی اے پولیس نے گرفتار کرلیا۔
اس سے قبل، ڈلاس میں امریکی امیگریشن حکام نے اس کے اسٹوڈنٹ اینڈ ایکسچینج وزیٹر انفارمیشن سسٹم (ایس ای وی ائی ایس) کی حیثیت غیر فعال ہونے پر اسے ملک بدر کر دیا تھا۔ ریڈی میسوری کی ویبسٹر یونیورسٹی میں ماسٹر ڈگری حاصل کر رہے تھے۔
پوچھ گچھ کے دوران، ریڈی نے مدورائی کامراج یونیورسٹی سے جعلی بی ایس سی کمپیوٹر ڈگری کا استعمال کرتے ہوئے اپنا امریکی ویزا حاصل کرنے کا اعتراف کیا۔
ملک بدری سے پہلے، طالب علم 15 ماہ تک امریکہ میں رہا۔
طالب علم ابتدائی طور پر 15 ماہ تک امریکہ میں رہا اور 2024 میں مختصر طور پر ہندوستان واپس آیا۔
تاہم، جب اس نے مئی کے آخر میں دوبارہ امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کی تو ڈیلاس ہوائی اڈے کے اہلکاروں نے اس کے دستاویزات کو جھنڈا لگا کر اسے ہندوستان واپس بھیج دیا۔
ریڈی نے الزام لگایا کہ حیدرآباد میں سری دھنلکشمی اوورسیز پرائیویٹ لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر کاتوجو اشوک نے انہیں جعلی سرٹیفکیٹ فراہم کیا تھا۔ لیڈ کے بعد پولیس نے اشوک کو 2 جون کو گرفتار کر لیا۔
اشوک نے 2020 سے لے کر اب تک کم از کم 15 طلباء کی جعلی ڈگریوں کی فراہمی اور 80,000 سے 1 لاکھ روپے فی طالب علم کے درمیان معاوضہ لے کر مدد کرنے کا اعتراف کیا۔
تفتیش جاری ہے۔