کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب ایک شخص مسجد میں نماز ادا کررہے 4-5لوگوں پر گھس کر حملہ کردیا۔ جس میں ایک شدید طور پر زخمی ہے
حیدرآباد۔اتوار کی رات دیر گئے تلنگانہ کے بھینسہ میں فرقہ وارنہ کشیدگی کے بعد انتظامیہ نے کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا ہے
https://www.youtube.com/watch?v=yn-GTJZ1Pw4&feature=emb_title
کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب شراب کے نشہ میں دھت ایک شخص مسجد میں داخل ہوا جہاں پر 4-5 لوگ نماز ادا کررہے تھے اور نمازیوں پر اس نے حملہ کردیاہے۔جس میں ایک شدید طور پر زخمی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ شیواجی نگر علاقے میں پیش آیا ہے‘ دووگروپس ایک دوسرے پر پتھر بازی شروع کردی تھی۔پتھر بازی میں کچھ لوگ زخمی ہوئے اور تین مکان او ردوگاڑیوں کو بھی شدید طور پر نقصان پہنچا ہے۔
پولیس موقع پر پہنچی او رہجوم کو منتشر کرنے کے لئے ہلکی طاقت کا استعمال کیاہے۔پولیس نے 24گھنٹوں کا کرفیو نافذ کردیا ہے تاکہ حالات کو قابو میں لاسکے اور مزید کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کے لئے شہر کے اطراف واکناف میں گشت بڑھا دی ہے۔
پندرہ کے قریب لوگوں کو فساد کے سلسلے میں گرفتار کیاگیا ہے۔ضلع نرمل کے سپریڈنٹ آف پولیس سی ششی دھر راؤجو موقع پر پہنچے ان کا کہنا تھا کہ حالات قابو میں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ”ہم مزید دستوں کی تعیناتی عمل میں لارہے ہیں اور قریب سے حالات کی نگرانی کررہے ہیں“۔ کریم نگر رینج انچار ج ڈی ائی جی پی پرمود کمار نے حالات کا جائزہ لینے کی غرض سے پیر کے روز ٹاؤن پہنچے۔جاریہ سال میں یہ دوسرے فرقہ وارانہ فساد ہے۔
جنوری میں بڑے پیمانے پر تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے‘ جس میں کئی لوگ زخمی ہوئے تھے۔ کئی دوکانیں مکانات گاڑیاں اس تصادم میں نقصان کا شکار ہوئے تھے۔ بھینسہ جو ایک بڑا تجارتی مرکز ہے‘ حالیہ سالوں میں یہاں پر کئی فرقہ وارانہ فسادات ہوئے ہیں
۔سال2008میں ایک مذہبی جلوس کے دوران فسادات کی وجہہ سے نو لوگ مارے گئے تھے۔شہر کے قریب میں وٹولی گاؤں میں ایک ہی خاندان کے چھ لوگوں کو زندہ جلا کر ماردیاگیاتھا۔