فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ساتھ ہندوستان میں جمہوریت کا پرچم بلند ہے

,

   

ہندوستان میں جامع ثقافت اور مذاہب کا اتحاد اب بھی قائم ہے
ملک کے تین مختلف حصوں سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی تین کہانیاں ایسی ہیں جوبتاتی ہیں کہ ملک میں سکیولرزم کا جھنڈا بلند ہورہا ہے اوربین المذاہب پر مبنی ہندوستان کا نظریہ زندہ ہے اورچھلانگیں ماررہا ہے۔

پہلی کہانی آسام کے سیوساگر شہرسے ہے جہاں پر ہندو اورمسلم کمیونٹیوں نے مسجد کی دیوار سے لگ کر ایک درگا پوجا پنڈال نصب کیاہے۔ دوسری کہانی کلکتہ سے جہاں پر مسلمانوں نے اپنے پڑوس میں ہندو برداری کی سہولت کے لئے درگا پوجا تقریب کا اہتمام کیاہے۔

تیسری کہانی مظفر نگر ضلع جیل کی ہے جہاں پر 200مسلمان قیدیوں نے اپنے ہندو ساتھی قیدیوں کے ساتھ نوراتری کے نو دن اپاواس رکھے ہیں۔ آسام کے سیو ا ساگر شہر میں درگا پوجا پنڈل قدیم مقامی باپریپٹی مسجد کے سامنے لگایاگیاہے۔

مسلمانوں کے سرگرم اشتراک کے ساتھ دوستانہ ماحول میں درگا پوجا چل رہی ہے۔ جب مسجد میں نمازادا ہوتی ہے اس وقت پوجا پنڈال کے لاؤڈ اسپیکرس بند کردئے جاتے ہیں۔

مسلمانوں نے انتظامیہ کو یقین دلایاہے کہ درگا پوجا تقریب دونوں کمیونٹیوں کے درمیان کی ہم آہنگی کو متاثر نہیں کریگی۔ علاقے کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہندوؤں او رمسلمانوں کے درمیان کے بھائی چارہ کے تہوار کو مزید دلکش بنادیاہے۔

کلکتہ میں مسلم اکثریت علاقے کی علیم الدین سڑک پر پوجا پنڈل لگایاگیا ہے وہ بھی صرف دو ہندو فیملیوں کے لئے جو وہاں پر رہتے ہیں اور دو پوجا کے لئے جانے سے قاصر ہیں۔

مسلم سماج نے کچھ ہندوؤں کی مدد سے درگاکی مورتی وہاں محلے میں نصب کی تاکہ مذکورہ ہندو فیملیاں مناسب رواج کے ساتھ پوجا کرسکیں۔ علیم الدین اسٹریٹ کے مقامی سیانتن سین نے کہاکہ ”ہمیں یہ دیکھ کر بے حد مسرت ہورہی ہے کہ صرف دو ہندو فیملیوں کے لئے مسلم بھائیوں نے پوجاکا اہتمام کیاہے۔

انسانیت محبت کی یہ ایک شاندار مثال ہے اور ہمیں سبق ہے کہ مذہبی کمیونٹیو ں کے درمیان میں کوئی فرق نہیں ہے“۔ اگلی کہانی مظفر نگر ضلع جیل سے ہے جہاں پر 200مسلم قیدیوں نے دیگر ہندو قیدی ساتھیوں کے ساتھ ملک کر نو روز کے نوراتری اوپاواس رکھا ہے۔

مظفر نگر جیل سپریڈنٹ سیتا رام شرما کے بموجب 3000قید ی ہیں‘ 1100کے قریب ہندواور218مسلمانوں نے نوراتری کے اوپاواس رکھے ہیں۔

مذکورہ سپریڈنٹ نے وضاحت کی کہ ”مسلم قیدیو ں کایہ عمل ان ہندو قیدیوں سے اظہار یگانگت کا حصہ ہے جو رمضان میں ان کے ساتھ روزے رکھتے او ران کے ساتھ شامل ہوتے ہیں“۔ اپاواس رکھنے والے قیدیوں کے لئے جیل انتظامیہ نے کینٹین میں کھانے کے کچھ خصوصی انتظامات بھی انجام دئے ہیں۔