جمعہ کے روز اجتماعی نمازوں کے بعد فلسطین کا پرچم اپنے گھروں پر لہرانے گاؤں کے مکینوں کو اپنے فیس بک پر پیغام پوسٹ کرنے کے لئے مذکورہ شخص کی گرفتاری عمل میں لائی ہے
اعظم گڑھ۔ اترپردیش پولیس نے ایک سوشیل میڈیا پوسٹ پر مسلم شخص کوگرفتار کرلیا جس میں اس نے مبینہ طور پر اسرائیل کی غازہ پر جارحیت کے خلاف مزاہمت کے طور پر اپنے گاڑیوں او رگھروں پر فلسطینی پرچم لہراکر اظہار یگانگت کی اپیل کی تھی۔
قبل ازی کشمیر میں غزہ پٹی پر اسرائیل کی بمباری کے خلاف اور فلسطین سے اظہار یگانگت کرنے والے 21لوگوں کو کشمیر میں پولیس نے گرفتار کرلیاتھا۔
الجزیرہ کے بموجب اعظم گڑھ کے ضلع سینئر سپریڈنٹ آف پولیس(ایس ایس پی) سدھیر کمار سنگھ نے کہاکہ انہوں نے فیس بک پیچ پر ایک پیغام پوس کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیاہے جس نے سرائے میر گاؤں کے لوگوں سے کہا تھا کہ جمعہ کی نماز کے بعد پرچم لہرائیں۔
اس شخص کی شناخت یاسر اختر کی حیثیت سے کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ ”یہ گنجا ن آبادی والا علاقہ ہے جہاں پر مسلمانوں کے بہت سارے طبقات رہتے ہیں۔ نماز کے بعد بڑ ے پیمانے پر لوگوں سے اکٹھا ہونے کی اپیل کے نتیجے میں تشدد ہوسکتا ہے“۔
ایس پی نے مزیدکہاکہ اگر یاسر پرچم لہرانا چاہتا ہے تو وہ دوسری کو اس کے لئے کہے درست نہیں ہے۔ انہو ں نے کہاکہ ”بہت سارے لوگوں نے اس کی مخالفت کی‘لہذا ہم نے کاروائی کی ہے“۔
یاسر کے بھائی محمد شاداب نے الجزیرہ کو بتایا کہ اس کے بھائی نے اظہار یگانگت کے پیغام کو کاپی کیا او رفیس بک پیچ پر پوسٹ کردیاتھا۔
شاداب نے کہاکہ ”اس نے اپنے دوسرے پوسٹ میں یہ غلطی سدھاری کہ وہ ہندوستان کے لئے لوگوں کے لئے نہیں ہے‘ مگر اس نے مذکورہ پیغام کوکاپی کیا۔ وہ غزہ کے لوگوں کے لئے تھا جہاں پر لوگوں سے کہاگیا کہ تھا کہ وہ پرچم لہرائیں“۔
انہوں نے کہاکہ ”مگر اگر کہیں پر بھی مسلمان پریشان ہیں‘ میرا ماننا ہے کہ ان کی حمایت کرنا او رانصافی کے خلاف با ت کرنا غلط نہیں ہے“۔
شاداب نے کہاکہ مذکورہ فیملی34سالہ یاسر کی ضمانت کو محفوظ کرنے کی کوشش کررہی ہے جس کے تین بچے ہیں اور اعظم گڑھ میں وہ فٹ ویر کی دوکان چلاتے ہیں۔
یاسر کے وکیل کے حوالے سے الجزیرہ نے کہا ہے کہ چارجس پریشان کن نہیں ہیں اوریاسر کو ضمانت مل جائے گی۔مذکورہ وکیل نے کہاکہ”حالانکہ جو اس نے کیا ہے وہ غیر قانونی نہیں ہے‘ مگر آپ اترپردیش میں ہیں“ اور ان الزامات کو ”سیاسی“ قراردیاہے۔
غزہ پٹی میں اسرائیل افواج کی حالیہ بمباری اورفضائی حملو ں کی وجہہ سے 230سے زائد فلسطینی اور65بچے جاں بحق ہوئے ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے بارہ ہلاکتیں پیش ائی ہے اور جمعہ کے روز گیارہ روز تک جاری رہنے والی اسرائیل بربریت اور حماس کے راکٹ حملوں پر جنگ بندی کا اعلان کیاگیاہے