قومی مفادات کی قیمت پر بی جے پی کی پاکستان سے مفاہمت : موئیلی

,

   

اقتدار میں آنے پر مودی حکومت کے تمام اقدامات کی تحقیقات کا تیقن
چکلاپور۔ 13 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے سینئر لیڈر ویرپا موئیلی نے دعویٰ کیا ہے کہ کشمیر کے مسئلہ پر بی جے پی اور پاکستان کے درمیان کوئی مفاہمت پائی جاتی ہے۔ انہوں نے بی جے پی سے مطالبہ کیا ہے کہ کس بنیاد پر عمران خان، وزیراعظم نریندر مودی کی جاریہ الیکشن میں مدد کررہے ہیں۔ کانگریس کے سابق وزیر موئیلی نے مودی پر بھی الزام لگایا کہ انہوں نے ’’ہٹلر کی طرح‘‘ رویہ اختیار کیا ہوا ہے اور ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کرکے اس کے ذریعہ ملک کے تمام اداروں کو تباہ کررہے ہیں۔ موئیلی نے بتایا کہ کانگریس اگر اقتدار میں آتی ہے تو وہ بی جے پی حکومت کی گزشتہ پانچ سال کی کارکردگی کی تحقیقات کروائے گی اور اس حکومت کے دور میں قوم کو رافیل جیسے کئی معاملات میں اندھیرے میں رکھا گیا۔ اس کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔ کانگریس قائد نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اس شرط پر نریندر مودی کی کھلی تائید کی ہے کہ کشمیر کے تنازعہ پر سابق و باہمی قرارداد پر بات چیت کی جائے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم اور بی جے پی کے درمیان کسی حکمت عملی پر مبنی مفاہمت پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے مودی کی تائید اور تجویز پیش کرنا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات مودی ہی کے دور میں قائم ہوسکتے ہیں، اس بات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں کے درمیان ایک خفیہ مفاہمت ہے اور شاید اس میں کشمیر کے معاملے میں ہندوستان کے مفاد کا سودا کیا گیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے دور میں پاکستان کے خلاف ہمیشہ ہی جنگ کا ماحول چھایا رہا۔ جب بھی بی جے پی اقتدار میں آتی ہے، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان رقابت شروع ہوجاتی ہے۔ چاہے وہ کارگل کا معاملہ ہو یا ہندوستانی پارلیمان پر دہشت گرد حملے کا معاملہ ہو، جو واجپائی کی حکومت کے دوران کیا گیا تھا۔ انہوں نے مودی کے 56 انچ کے سینے کے دعویٰ کا مذاق اُڑاتے ہوئے کہا کہ اگر واقعی ان کا سینہ 56 انچ کا ہے تو اس کا مظاہرہ کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ ان کے لئے خلوص و محبت پر مبنی سیاست ایک بالکل نئی بات ہے۔ انہوں نے سارے ملک کے سیاسی ماحول کو گندہ کردیا۔ موئیلی نے حالیہ لوک سبھا انتخابات میں کرناٹک میں کانگریس کے امکانات کے بارے میں کہا کہ جنتا دل (سکیولر) کے ساتھ مل کر کانگریس ریاست کی 28 نشستوں میں سے کم سے کم 21 سیٹ جیت جائے گی اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہ 1971ء کی اپنی تاریخ کو دہرائے جب اس نے تمام 27 سیٹوں پر قبضہ کرلیا تھا۔ کرناٹک میں کانگریس 21 نشستوں پر اور جنتادل (سکیولر) 7 سیٹوں پر مقابلہ کررہی ہے تاہم موئیلی نے قومی سطح پر کانگریس یا بی جے پی کتنی سیٹ جیتیں گی، اس کا جواب دینے سے انکار کردیا لیکن یہ طئے ہے کہ مرکز میں کانگریس کی قیادت میں حکومت قائم ہوگی جس میں ریاستی جماعتوں کا بھی عمل دخل ہوگا۔ انہوں نے موجودہ الیکشن میں ووٹنگ مشینوں کے ساتھ دست درازی کے امکانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہ سپریم کورٹ کا VVPAT سے متعلق فیصلہ ان مشینوں میں اُلٹ پھیر کو روکنے کیلئے ناکافی ہے کیونکہ ہر حلقے میں صرف 5 مشینوں کی جانچ بہت ہی اقل ترین ہے۔