لاک ڈاؤن میں توسیع کا امکان – سماجی ایمرجنسی جیسی صورتحال

,

   

کوروناوائرس سے ملک سنگین معاشی مسائل کا شکار، وزیراعظم کی ویڈیو کانفرنس

نئی دہلی ۔ 8 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ملک میں جاریہ لاک ڈاؤن کی مکمل برخاستگی کے امکانات کو دور کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ملک کو سماجی ایمرجنسی جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سنگین معاشی چیلنجس بھی درپیش ہیں۔ کوروناوائرس کی وباء کے باعث یہ ملک کئی مسائل کا شکار ہورہا ہے۔ ملک بھر میں کوروناوائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد آئندہ ایک ہفتہ کے دوران 10 ہزار ہونے اور اموات کی تعداد 200 سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔ کئی سیاسی قائدین کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ بات چیت کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ لاک ڈاؤن کو 14 اپریل کے بعد مکمل طور پر برخاست نہیںکیا جاسکے گا۔ ان سیاسی قائدین کو وزیراعظم نے بتایا کہ ماقبل کورونا اور مابعد کورونا کی زندگی یکساں نہیں ہوگی۔ ملک میں جو صورتحال پائی جاتی ہے وہ سوشل ایمرجنسی کی طرح ہے۔ اس کیلئے سخت فیصلے ضروری ہیں۔ ہمیں ہمیشہ چوکس و چوکنا رہنا ہے۔ حکومت کی اولین ترجیح ملک کے ہر ایک شہری کو بچانا اور ہر ایک زندگی کا تحفظ ہے۔ موجودہ صورتحال بنی نوع انسان کی تاریخ میں بہت بڑی تبدیلی کا اشارہ دے رہی ہے۔ کئی ریاستوں نے بھی لاک ڈاؤن میں توسیع کا اشارہ دیا ہے خاص کر مہلک وائرس کے پھیلاؤ والے ہاٹ اسپاٹ کی نشاندہی کئے گئے علاقوں میں لاک ڈاؤن برقرار رہے گا۔ اترپردیش، دہلی، ممبئی، جموںکشمیر، لداخ، کرناٹک میں غیرمتاثرہ علاقوں سے پابندیاں ہٹائی جاسکتی ہیں۔ دہلی میں 20 ہاٹ اسپاٹس مقامات کی مکمل ناکہ بندی کردی گئی ہے جبکہ اترپردیش میں 15 اضلاع کو سنگین طریقہ سے متاثرہ علاقہ قرار دیکر بند کردیا گیا ہے۔ دارالحکومت دہلی کے مضافات نوئیڈا اور غازی آباد میں بھی کرفیو جیسی پابندیاں ہیں۔ راجستھان حکومت نے مرحلہ وار طور پر لاک ڈاؤن برخاست کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ اپوزیشن کے قائدین ایوان مقننہ اور دیگر پارٹیوں کے قائدین کے ساتھ بھی انہوں نے ویڈیو کانفرنس سے خطاب کیا۔