لاک ڈاؤن کے بعد تلنگانہ میں جی ایس ٹی کلکشن میں اضافہ

   

کاروبار میں بہتری حوصلہ افزاء، ابتدائی تین ماہ مایوس کن
حیدرآباد: تلنگانہ میں مارچ کے مہینہ میں کورونا وباء پھیلنے کے بعد سے پہلی مرتبہ کاروبار میں بہتری ریکارڈ کی گئی اور ریاست کو جی ایس ٹی کلکشن میں 5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ مرکزی وزارت فینانس کی جانب سے جی ایس ٹی کلکشن کے اعداد و شمار جاری کئے گئے جس کے مطابق کورونا لاک ڈاؤن کے بعد اکتوبر میں 3383 کروڑ جی ایس ٹی وصول ہوا ہے جو کہ اکتوبر 2019 ء کے مقابلہ میں 5 فیصد زیادہ ہے ۔ گزشتہ سال اکتوبر میں 3230 کروڑ جی ایس ٹی وصول ہوا تھا۔ مارچ کے مہینہ میں جی ایس ٹی کلکشن میں 9 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی تھی ۔ جاریہ سال مارچ میں 3556 کروڑ جی ایس کے طور پر وصول کئے گئے جبکہ اپریل اور مئی کے مہینوں میں کلکشن پر اثر پڑا۔ جون سے جی ایس ٹی کلکشن میں بہتری ہوئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق مارچ تا اپریل 3563 کروڑ وصول ہوئے جبکہ گزشتہ سال یہ رقم 3807 کروڑ تھی ۔ جون میں 3166 ، جولائی 2876 ، اگست 2793 اور ستمبر میں 2796 کروڑ بطور جی ایس ٹی وصول ہوئے۔ جون ، جولائی ، اگست اور ستمبر میں جی ایس ٹی کا کلکشن گزشتہ سال کے مقابلہ کم رہا ۔ جی ایس ٹی کلکشن کے معاملہ میں کرناٹک جنوبی ریاستوں میں سرفہرست رہا جہاں اکتوبر میں 15799 کروڑ وصول ہوئے ہیں۔ ٹاملناڈو 6901 کروڑ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔ آندھراپردیش میں 2480 اور کیرالا میں 1665 کروڑ کی وصولی ہوئی ۔