لاک ڈاؤن کیخلاف ورزی کرنے والے بھوت بنگلوں کے حوالے

   

جکارتا ۔22 اپریل (سیاست ڈاٹ کام )دنیا بھر میں لاک ڈائون اور قرنطینہ کے نتیجے میں اربوں افراد گھروں تک محدود ہیں اور بلاضرورت باہر جانے کی پابندی ہے۔تاہم متعدد افراد ان پابندیوں کی پروا نہیں کرتے اور باہر نکلنا پسند کرتے ہیں اور ان کے خلاف پولیس سخت اقدامات بھی کررہی ہے لیکن انڈونیشیا میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف انوکھی سزا اختیار کی گئی ہے جیسا کہ لاک ڈاؤن کی پابندیوں کو توڑنے والے افراد کو آسیب زدہ گھروں میں سزا کے طور پر بند کیا جانے لگا ہے۔انڈونیشیا کے صوبے وسطی جاوا کے علاقے سراگین ریجنسی سے تعلق رکھنے والی سیاستدان کوشدنیر انتنگ یونی سوکوواتی کے مطابق ان کی جانب سے رواں ہفتے یہ حکم نامہ اس وقت جاری کیا گیا جب جکارتا اور دیگر شہروں سے متعدد افراد اس علاقے میں آئے جوکہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی ہے۔تاہم ان نئے آنے والوں میں سے بیشتر افراد 14 دن تک قرنطینہ کی ہدایت پر عمل نہیں کررہے تھے، جس کا مقصد اس پرہجوم خطے میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنا ہے۔تو کوشدنیر انتنگ نے مقامی برادریوں کو حکم دیا کہ وہ ایسے ویران گھروں کے بارے میں بتائیں جن کو آسیب زدہ سمجھا جاتا ہے، اس علاقے میں توہم پرستی بہت اہم ہے جس میں انڈونیشین لوک کہانیوں کا کردار نمایاں ہے۔اب تک قرنطینہ کی خلاف ورزی پر 5 افراد کو ایسے گھروں میں بند کیا جاچکا ہے۔سیاستدان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گائوں میں کسی بھی خالی اور آسیب زدہ گھر میں ایسے لوگوں کو بند کردیا جاتا ہے۔سپت نامی گائوں میں حکام نے ایک طویل عرصے سے خالی گھر کا انتخاب کیا اور وہاں بستروں کو کچھ فاصلے سے رکھ کر پردوں سے ان کو الگ کردیا۔اس گائوں میں اب تک حال ہی میں لوٹنے والے 3 افراد کو زبردستی بند کیا گیا ہے تاکہ وہ 2 ہفتے کا قرنطینہ اس آسیب زدہ جگہ پر گزاریں۔