نئی دہلی: ہندوستان کے نوجوان محمود اکرم نے بیک وقت کئی یونیورسٹی ڈگریوں کے حصول تعلیم کے دوران 400 زبانوں سے واقفیت حاصل کرتے ہوئے دنیا بھر کو حیران کردیا ہے۔ چینائی سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ نوجوان کا لسانی سفر اس کی ابتدائی عمر میں اپنے والد اور لسانیات کے ماہر کی رہنمائی میں شروع ہوا، اور 6 سال کی عمر تک وہ اپنے معلم کی نالج کو تک پیچھے چھوڑنے لگا تھا۔ 8 سال کی عمر میں اکرم نے سب سے کم عمر ہمہ لسانی ٹائپسٹ کا ورلڈ ریکارڈ قائم کیا اور 12 سال میں اکرم نے 400 زبانوں میں غیرمعمولی روانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جرمن ماہرین لسانیات کو حیرت زدہ کردیا۔ اکرم نے 14 سال میں یوٹیوب کے ذریعہ زبانیں سکھانا شروع کیا اور اسے دنیا بھر سے شاگرد ملے۔ 2024ء تک محمود اکرم نے کئی ممالک میں زبانوں پر مبنی ورکشاپ منعقد کئے اور دنیا بھر کے اسٹوڈنٹس کے ساتھ اپنی مہارت کا تبادلہ کیا۔