انجلی برلا کا نام 89 امیدواروں کی ریزرو فہرست میں تھا۔
پچھلے کچھ دنوں سے یہ دعوے گردش کر رہے تھے کہ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کی بیٹی کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کی بیٹی کا انتخاب یو پی ایس سی امتحان کے ذریعے ہوا۔
کا امتحان پاس کیے بغیر ہی سرکاری ملازمت کے لیے منتخب کر لیا گیا ہے۔
بعد میں یہ دعوے غلط ثابت ہوئے۔
سوشل میڈیا پر کیے گئے دعوے۔
سوشل میڈیا پر ایک صارف نے اوم برلا کی بیٹی انجلی برلا کی تصویریں شیئر کیں اور لکھا، “بھارت واحد ملک ہے جہاں آپ بغیر امتحان میں بیٹھے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کی بیٹی کا انتخاب یو پی ایس سی امتحان کے ذریعے ہوا۔
پاس کر سکتے ہیں۔ لیکن اس کے لیے آپ کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کی بیٹی کے طور پر پیدا ہونا ہوگا۔ اوم برلا کی بیٹی انجلی برلا نے بغیر کوئی امتحان دیے یو پی ایس سی پاس کیا، وہ پیشے سے ایک ماڈل ہیں۔ مودی حکومت ہمارے تعلیمی نظام کا مذاق اڑا رہی ہے۔
اسی طرح کے دعوے کئی دوسرے سوشل میڈیا پر بھی کیے گئے۔
کیا لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کی بیٹی نے یو پی ایس سی کا امتحان پاس نہیں کیا؟
کراس چیک کرنے پر پتہ چلا کہ انجلی برلا نے 2019 میں یو پی ایس سی امتحان میں شرکت کی تھی۔ اس کے بعد، ان کا انتخاب کنسولیڈیٹیڈ ریزرو لسٹ کے ذریعے کیا گیا۔
یو پی ایس سی 2019 کے امتحانات کے نتائج 4 اگست 2020 کو جاری کیے گئے تھے، جس میں 829 امیدواروں نے امتحان پاس کیا تھا۔ انجلی برلا کا نام 89 امیدواروں کی ریزرو فہرست میں تھا۔
بعد میں، دہلی کے رامجس کالج کی گریجویٹ انجلی برلا کو انڈین ریلوے اکاؤنٹ سروس کے لیے منتخب کیا گیا۔
ان تفصیلات کی بنیاد پر، یہ واضح ہے کہ یہ دعویٰ جھوٹا تھا اور انجلی برلا کو واقعی یو پی ایس سی امتحان کے ذریعے منتخب کیا گیا تھا۔