لوک سبھا الیکشن 2019۔جامعیہ نگر کی تنگ گلیوں میں عآپ کی آتشی کا والہانہ خیرمقدم

,

   

بے شمار حامی 37سالہ امیدوار کے ساتھ اس طرح کے نعرے لگاتے ہوئے آگے بڑھ رہے تھے کہ ’کانگریس بی جے پی دھوکہ ہے‘ دیش بچالو موقع ہے‘(ووٹ برائے عآپ تاکہ کانگریس‘ بی جے پی سے ملک کو بچایاجاسکے)

نئی دہلی۔ ہفتہ کی رات کو جامعیہ نگر کے باٹلہ ہاوز علاقے کی تنگ گلیوں میں عام آدمی پارٹی کی ایسٹ دہلی لوک سبھا حلقہ سے امیدوار آتشی نے اپنے پیدل دورہ کی شروعات کی تو سیکل رکشہ کے ٹاپ پر لگے لاؤڈ اسپیکر میں ”دلی کہتی پورن راجیہ‘ دہلی کا حق پورن راجیہ“ گیت بج رہاتھا۔

بے شمار حامی 37سالہ امیدوار کے ساتھ اس طرح کے نعرے لگاتے ہوئے آگے بڑھ رہے تھے کہ ’کانگریس بی جے پی دھوکہ ہے‘ دیش بچالو موقع ہے‘(ووٹ برائے عآپ تاکہ کانگریس‘ بی جے پی سے ملک کو بچایاجاسکے)۔

اوکھلا اسمبلی حلقہ کے محلے جامعیہ نگر جو کہ مسلم اکثریتی والا علاقہ میں ہے‘ اوکھلا جہاں 3.6لاکھ رائے دہندے ہیں جس میں دولاکھ مسلمان شامل ہیں۔ مذکورہ کمیونٹی کی حمایت پر عآپ کافی مطمئن ہے جو ایسٹ دہلی لوک سبھا حلقہ میں اہم رول ادا کریں گے۔

حامی کے ہجوم کی وجہہ سے تنگ گلیوں کے مکینوں کو اپنے امیدوار کا دیدار نہیں ہورہاتھا اور کئی لوگ آتشی کے قریب تک جانے کی کوشش کررہے تھے جو کہہ رہی تھی کہ ”عام آدمی پارٹی کو بھاری اکثریت جیت دلائیں“۔

آتشی جنھوں نے آکسفورٹ سے تعلیم حاصل کی کہ اور دہلی کے سرکاری اسکولوں میں تعلیم اصلاحات لانے میں میں جنھوں نے اہم رول اد ا کیاہے‘ تعلیمی شعبہ میں اپنی پارٹی کی سنجیدگی پر زور دے رہی تھیں۔

سر پر عام آدمی پارٹی کی نشانی مانی جانے والی سفید ٹوپی لگائے‘ جس پر دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ فراہم کرنے کی مانگ تحریرتھی‘ آتشی نے کہاکہ اگر ان کی پارٹی تمام پارلیمانی حلقوں پر جیت حاصل کرتی ہے تو ملازمتوں اور اچھے اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں داخلوں کے اپنے وعدے کو پورا کرے گی۔

جامعیہ نگر میں عام آدمی پارٹی امیدوار کا کئی مقامات پر پھولوں او ر گلدستوں سے استقبال کیاگیا۔ اسی طرح ”چوکیدار چور“ کے نعرے بھی فضاؤں میں گونج رہے تھے۔

پندرہ سال تک اقتدار میں رہنے کے باوجود عوام کے لئے معمولی کام کرنے کے حوالے سے آتشی نے کانگریس کو بھی اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

الائنس کے متعلق کانگریس سے بات چیت میں ناکامی کے بعد عام آدمی پارٹی نے قدیم پارٹی پر حملے شروع کردئے‘ کیونکہ دونوں پارٹیوں کا بنیاد ووٹ بینک ایک جیسا ہے۔

آتشی کو سابق ریاستی وزیر تعلیم ارویندر سنگھ لولی کے خلاف امیدوار بنایاگیا ہے جبکہ بی جے پی نے سابق کرکٹر گوتم گمبھیر کو امیدوار کے طور پر پیش کیاہے۔

باٹلہ ہاوز میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے آتشی نے کہاکہ ”مکمل ریاست کا درجہ ہمارے سب سے بڑا انتخابی وعدہ ہے اور ہمیں تمام سات سیٹوں پر جیت کی امید ہے“۔

مگر ہر کوئی ان سے مطمئن نہیں ہے۔ مقامی لوگوں متعلقہ رکن اسمبلی امانت اللہ خان سے خوش نہیں ہیں۔

مقامی 67سالہ فاطمہ بی بی نے کہاکہ”یہاں پر عآپ ایم ایل اے کبھی دیکھائی نہیں دئے۔ علاقے میں گندگی بہت ہے اور ہم اب بھی علاقے میں پائپ لائن کی تنصیب کے منتظر ہیں“۔

علاقے میں کئے لوگ اس الیکشن کو ’مودی اور کجریوال‘ کے درمیان کی لڑائی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

عثمان خان جس کے ایک چھوٹی سے ہوٹل ہے نے کہاکہ ”میں نے انہیں (آتشی) کو پہلی مرتبہ دیکھا ہے۔ یہاں پر لڑائی بی جے پی اور عآپ کے درمیان میں ہے۔

لولی نے پارٹی کو چھوڑ کر جانے کے بعد عوام کے اعتماد کھودیاہے(سال2017کے میونسپل الیکشن کے دوران لولی نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی بعد ازاں انہوں نے کانگریس میں دوبارہ شمولیت اختیار کرلی)“