لوک سبھا الیکشن 2019۔ بی جے کا انتخابی منشور یکساں سیول کوڈ سے ارٹیکل 370تک وہ تمام چیزیں جو آر ایس ایس کی مرضی کی ہیں۔

,

   

مذکورہ منشور میں دستور ہند کے ارٹیکل 370جس کے تحت جموں او رکشمیر کو خصوصی درجہ فراہم کیاجاتا ہے کی برخواستگی اور ارٹیکل 35اے میں ترمیم جس کے ذریعہ ریاست کے شہریوں کو خصوصی موقف فراہم کیاجاتا ہے۔

نئی دہلی۔ وہیں لفظ ’’ گائے‘‘ تبدیل ہوگیا ہے اور اس کے جگہ ’’ میویشے‘‘ کا استعمال کیاگیا اور رام مندر کا مسئلہ سابق کی طرح شامل کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی نے پیر کے روز اپنا انتخابی منشور جاری کیاجس میں ان کی توجہہ اہم موضوعات بشمول ارٹیکل 340کی برخواستگی ‘ یونیفارم سیول کورٹ کانفاذ کو شامل کیاگیا جو ان کی سرپرست تنظیم راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ اجاگر کرتی آرہی ہے۔

اس دستاویز میں سبریملا کے مسلئے کو بھی جگہ دی گئی ہے جس کے متعلق سنگھ اور اس کی ملحقہ تنظیموں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاتھا کہ عدالت کو ’’ عقیدے کے معاملات‘‘ میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔

پچھلے سال معزز عدالت نے تمام عمر کی عورتوں کو کیرالا کی سبرایملا مندر میں داخلہ کی اجازت دیدی تھی۔مذکورہ منشور میں دستور ہند کے ارٹیکل 370جس کے تحت جموں او رکشمیر کو خصوصی درجہ فراہم کیاجاتا ہے کی برخواستگی اور ارٹیکل 35اے میں ترمیم جس کے ذریعہ ریاست کے شہریوں کو خصوصی موقف فراہم کیاجاتا ہے۔

دستاویز میں گائے کے مسلئے اور رام مندر کی تعمیر کے حوالے سے سنگھ نے غیر مایوس کن قراردیا ہے اور انہوں نے بھروسہ دلایا ہے کہ پارٹی اگر دوبارہ اقتدار میںآتی ہے توہ اپنے وعدوں کو ضرور پورا کرے گی۔منشور میں لکھا گیاہے کہ ’’ رام مندر پر ہمارا موقف اب بھی برقرار ہے۔ ہم ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے

بی جے پی نے آج لوک سبھا انتخابات کے لئے 48 صفحات پر مبنی اپنے منشور کو جاری کردیا۔ پارٹی کے سرکردہ لیڈران بشمول وزیراعظم نریندر مودی اور پارٹی کے سربراہ امیت شاہ منشور کی اجرائی کے موقع پر موجود تھے جنھوں نے اسے بی جے پی کے سنکلپ پتر سے تعبیر کیا۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر ارون جیٹلی نے قبل ازیں پارٹی کی مہم کے موضوعات اور دیگر مواد کو جاری کیا۔

پارٹی نے ‘‘پھر ایک بار مودی سرکار’’ کا نعرہ دیا ہے ۔ بی جے پی کا منشور 12 حصوں میں منقسم کیا گیا ہے ۔ کسانوں کو صفر فیصد شرح سود پر ایک لاکھ روپئے تک قرض کی سہولت، کئی ہیکٹر اراضی سے بالاتر کسانوں کو 6 ہزار روپئے کی مالی امداد، دفعہ 370 اور دفعہ 35A کو منسوخ کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے جس کے ذریعہ جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ فراہم کیا گیا ہے ۔

ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے دستور کے دائرئہ کار میں امکانات تلاش کرنے کو بھی اس منشور میں اجاگر کیا گیا ہے ۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ان کی پارٹی ملک میں یکساں سیول کوڈ پر عمل کرنے کی پابند ہے ۔

بی جے پی خواتین کے لئے پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں 33 فیصد ریزرویشن کی فراہمی کی بھی پابند ہے ۔بی جے پی نے کہا ہے کہ وہ حب الوطنی کے تئیں پرعزم ہے اور دہشت گردی پراس کی ‘زیروٹالرینس’ کی پالیسی رہے گی۔پارٹی نے ‘ یکساں سیول کوڈ ’پر اپنے عزم کا بھی اظہارکیاہے ۔

پارٹی نے سرحد پر غیر قانونی طورپر دراندازی کو روکنے اور شہری ترمیمی بل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پاس کرانے کا وعدہ کیا ہے ۔

پارٹی نے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کا وعدہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ اس سمت میں مودی حکومت نے متعدد قدم اٹھائے ہیں۔قبائلی مجاہد آزادی کے لئے میوزیم بنانے ،خواتین کی حفاظت اور تین طلاق کی روایت کوختم کرنے کے لئے قانون بنانے اور سال 2022 تک سبھی بچوں اور حاملہ خواتین کے لئے مکمل طورپر ٹیکا کاری کا وعدہ کیا ہے ۔

بھارتیہ جنتا پارٹی نے پھر سے اقتدار میں آنے پر کسان کریڈٹ کارڈ رکھنے والے کسانوں کو ایک لاکھ روپے تک کا قرض پانچ برس کے لئے بلاسود کے دینے ، کسانوں اور چھوٹے کاروباریوں کو پنشن کی سہولت دستیاب کرانے ، پانچ کلومیٹر کے دائرے میں بنکنگ سہولت فراہم کرنے اور پورے ملک میں 75نئے میڈیکل کالج کھولنے کا وعدہ کیا ہے ۔

بی جے پی کے صدر امت شاہ اور وزیراعظم نریندر مودی نے آج یہاں پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں دیگر سینئر لیڈروں کی موجودگی میں ‘سنکلپ پتر’ نام سے پارٹی کا انتخابی منشور جاری کیا۔ اس میں کسانوں اور چھوٹے کاروباریوں کے لئے کئی اعلانات کئے گئے ہیں۔

اس میں خوشگوار ماحو ل میں رام مندر تعمیر کرنے ، شہریت ترمیمی بل کو پارلیمنٹ سے منظور کرانے ، دہشت گردی پر ‘زیرو ٹولرنس’ کی پالیسی جاری رکھنے اور ملک کی سیکورٹی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے ۔

بی جے پی نے کسانوں کو ایک لاکھ روپے تک کا قرض پانچ سال کے لئے بلاسود دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی کسانوں کے لئے 60برس کی عمر کے بعد پنشن کا انتظام کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے ۔

اس نے کاروباریوں کے مسائل کے حل کے لئے قومی تجارتی کمیشن قائم کرنے اور چھوٹے کاروباریوں کو بھی 60برس کی عمر کے بعد پنشن کی سہولت دستیاب کرانے کی بات کہی ہے

۔پارٹی نے تمام کے لئے پانچ کلومیٹر کے دائرے میں بینکنگ سہولت فراہم کرانے ، طبی سہولت اور تعلیم کی توسیع کے لئے ملک میں 75نئے میڈیکل کالج قائم کرنے کا عز م ظاہر کیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی آئندہ پانچ برسوں کے دوران دیہی علاقوں کی ترقی پر 25لاکھ روپے خرچ کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے