لوک سبھا انتخابات میں مفاہمت میں تبدیلی کا رجحان

   

کانگریس تنہا مقابلہ کرے گی ، سی پی آئی ( ایم) ، سی پی آئی میں مفاہمت متوقع

حیدرآباد ۔18فبروری ( پی ٹی آئی ) تلنگانہ میں لوک سبھا انتخابات کے موقع پر انتخابی مفاہتوں میں تبدیلی کا رجحان دیکھا جارہا ہے اور یہ اشارے مل رہے ہیں کہ کانگریس تنہا مقابلہ کرے گی جبکہ سی پی آئی اور سی پی آئی ( ایم) کے درمیان مفاہمت ہوسکتی ہے ۔ اسمبلی کیلئے 7 ڈسمبر کو منعقدہ انتخابات میں کانگریس کی قیادت میں پرجا کمیٹی ( عوامی محاذ) بنایا گیا تھا ، جس میں تلگودیشم کے علاوہ سی پی آئی اور تلنگانہ جنا سمیتی ( ٹی جے ایس ) نے ملے تھے لین یہ ماقبل اتحاد ناکام ثابت ہوا جب 119رکنی اسمبلی کیلئے منعقدہ انتخابات میں ٹی آر ایس 88 نشستوں کے ساتھ شاندار فتح حاصل کی تھی ، کانگریس کو صرف 19اور تلگودیشم کو دو نشستیں حاصل ہوئی تھیں ۔ سی پی آئی اور ٹی جے ایس صفر سے آگے نہیں بڑھ سکے تھے ۔ کانگریس کے باوثوق ذرائع نے پیر کو کہا کہ توقع ہے کہ ان کی پارٹی تلنگانہ میں لوک سبھا کے تمام 17 حلقوں پر اپنے امیدوار نامزد کرے گی ۔ کانگریس کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ ’’ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کانگریس تمام نشستوں پر مقابلہ کرے گی ‘‘ ۔ حالیہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے ناقص مظاہرہ کیلئے اس پارٹی کے چند قائدین نے آندھراپردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کے زیرقیادت تلگودیشم سے مفاہمت کو مورد الزام ٹہرایا ہے ۔ پڑوسی ریاست آندھراپردیش میں بھی کانگریس تنہا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ حالانکہ مئی میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی سے مقابلے کیلئے چندرا بابو نائیڈو بھی وسیع اپوزیشن اتحاد کے قیام کیلئے کام کررہے ہیں ۔ سی پی آئی ( ایم) بھی تلنگانہ اسمبلی انتخابات میںاپنے طور پر مختلف جماعتوں کے ساتھ اتحاد بنائی تھی جو اپنا کوئی اسر نہیں رکھا سکا ۔ چنانچہ سی پی آئی ( ایم ) اس مرتبہ سی پی آئی کے قریب پہنچی ہے ۔ ذرائع نے کہا ہے کہ ’’ بہت ممکن ہے کہ دونوں جماعتیں متحدہ طور پر انتخابی مقابلہ کریں گی ‘‘ ۔ 2014ء کے لوک سبھا انتخابات میں ٹی آر ایس کو 11 اور کانگریس کو 2نشستیں حاصل ہوئی تھیں ۔ تلگودیشم ، وائی ایس آر کانگریس ، بی جے پی اور مجلس کو فی کس ایک نشست پر کامیابی حاصل ہوئی تھی ۔