لوک سبھا انتخابات کیلئے 3,40,000 نیم فوجی دستے طلب

   

انتخابات کے اعلان سے پہلے نیم فوجی دستوں کی تعیناتی شروع ہوگئی
نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے اعلان سے پہلے نیم فوجی دستوں کی تعیناتی شروع ہو گئی ہے۔ بی ایس ایف کی کم از کم 430 کمپنیاں، سی آئی ایس ایف کی 155 کمپنیاں اور سی آر پی ایف کی 500 کمپنیاں مارچ کے پہلے ہفتے میں تعینات کی جائیں گی۔ یہ ابتدائی تعیناتی 1 سے 7 مارچ تک مقرر ہے۔الیکشن کمیشن نے اس سال انتخابات کرانے کے لیے 3,40,000 نیم فوجی دستوں کا مطالبہ کیا ہے۔عہدیداروں نے بتایا کہ فوجیوں کو آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، اڈیشہ اور سکم میں اسمبلی انتخابات کیلئے بھی استعمال کیا جائے گا۔جموں و کشمیر میں بیک وقت انتخابات ہوں گے یا نہیں اس کا اعلان ابھی باقی ہے۔ سپریم کورٹ نے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 30 ستمبر تک اسمبلی انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔جموں کشمیر اور مغربی بنگال میں مزید تعیناتی ہو سکتی ہے۔وزارت داخلہ اور الیکشن کمیشن کے درمیان ہونے والی بات چیت کے مطابق مغربی بنگال کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں مرکزی فورسز کی زیادہ سے زیادہ تعیناتی کی کوشش کی گئی ہے۔الیکشن کمیشن نے مغربی بنگال کے لیے 920 اور جموں و کشمیر کے لیے 635 نیم فوجی کمپنیوں کی درخواست کی ہے۔ نکسل متاثرہ چھتیس گڑھ میں کم از کم 360 کمپنیاں تعینات کی جا سکتی ہیں۔الیکشن کمیشن نے بہار کے لیے 295 کمپنیاں مانگی ہیں۔ اتر پردیش میں 252، آندھرا پردیش، پنجاب اور جھارکھنڈ میں 250، گجرات، منی پور، راجستھان اور تمل ناڈو میں 200، اوڈیشہ میں 175، آسام اور تلنگانہ میں 160، مہاراشٹرا میں 150، مدھیہ پردیش میں 113۔بقیہ کمپنیاں ملک کے دیگر حصوں میں تعینات کی جائے گی۔