لوک سبھا انتخابات کے بعد کسی بھی وقت کانگریس اقتدار سے محروم ہوسکتی ہے: کے سی آر

   

کانگریس کے 20 ارکان اسمبلی ان سے رابطہ میں ، بی آر ایس 8 لوک سبھا حلقوں میں کامیابی حاصل کرے گی
حیدرآباد ۔ 18 ۔ اپریل (سیاست نیوز) بی آر ایس کے سربراہ چندر شیکھر راؤ نے سنسنی خیز ریمارکس کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد کسی بھی وقت کانگریس پارٹی اقتدار سے محروم ہوسکتی ہے۔ کانگریس کے 20 سے زائد ارکان اسمبلی ان سے رابطہ میں ہیں۔ بی آر ایس پارٹی لوک سبھا انتخابات میں 8 حلقوں پر بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی ۔ 22 اپریل سے وہ بس یاترا کا آغاز کریں گے ۔ بی آر ایس کے ہیڈکوارٹر تلنگانہ بھون میں بی آر ایس کے اہم قائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ کے سی آر نے 17 لوک سبھا حلقوں کے بی آر ایس امیدواروں کے بی فارم کے ساتھ انتخابی اخراجات کیلئے فی کس 95 لاکھ روپئے کا چیک بھی پیش کیا۔ ساتھ ہی اسمبلی حلقہ سکندرآباد کنٹونمنٹ کے ضمنی انتخابات کیلئے پارٹی امیدوار کو بی فارم حوالے کیا۔ کے سی آر نے کہا کہ ریاست میں بی آر ایس اقتدار سے محروم ہوئی ہے، مگر عوام کے دلوں میں آج بھی زندہ ہے۔ انتخابات سے قبل بی آر ایس چھوڑ کر جتنے بھی قائدین کانگریس میں شامل ہوئے ہیں، وہ اب افسوس کا اظہار کر رہے ہیں کیونکہ کانگریس پارٹی میں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اور نہ ہی پارٹی پروگراموں میں انہیں اہمیت دی جارہی ہے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی عوامی اعتماد سے محروم ہوچکے ہیں ۔ لوک سبھا کے انتخابات میں بی آر ایس پارٹی شاندار مظاہرہ کرے گی ۔ انتخابات کے بعد ریاست میں سیاسی بحران پیدا ہوگا اور کانگریس اقتدار سے محروم ہوجائے گی۔ پھر سے بی آر ایس پارٹی ریاست میں اہم رول ادا کرے گی۔ کے سی آر نے کہا کہ بی آر ایس کے 104 ایم ایل اے تھے، تب بی جے پی نے بی آر ایس کو اقتدار سے محروم کرنے کیلئے ارکان اسمبلی کو خریدنے کیلئے مجبور کی تھی لیکن وہ اس سازش کو ناکام بناچکے ہیں۔ اب کانگریس کے پاس صرف 64 ارکان اسمبلی ہیں، انہیں بچانا چیف منسٹر ریونت ریڈی کے بس کی بات نہیں ہے۔ ریاست میں کانگریس حکومت کے خلاف لہر شروع ہوچکی ہے۔ عوام کانگریس کو ووٹ دے کر پچھتا رہے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد ریاست کے عوام پھر سے کے سی آر کو ایک تحریک کے قائد کے طور پر دیکھیں گے۔ ان کی بس یاترا کے شیڈول کو قطعیت دے دی گئی ہے۔ 22 اپریل سے وہ روڈ شوز کا اہتمام کریں گے ۔ دن میں صبح 11 بجے سے اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے نقصان پہنچنے والے فصلوں کا معائنہ کریں گے اور متاثرہ کسانوں سے ملاقات کریں گے۔ شام میں دو تین روڈ شوز سے خطاب کریں گے ۔ اس کے علاوہ کارنر میٹنگ سے بھی خطاب کرنے کی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ ورنگل ، کھمم اور محبوب نگر میں بڑے جلسہ عام منعقد کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے لئے بی آر ایس کیڈر میں کافی جوش و خروش دیکھا جارہا ہے۔ اب فی الحال بی آر ایس کی 8 حلقوں پر کامیابی یقینی ہے۔ مزید محنت کرنے پر کامیابی کے امکانات میں اضافہ ہونے کے قوی امکانات ہے۔ موجودہ حالات سے وہ مایوس نہیں ہیں بلکہ انہیں بی آر ایس کا روشن مستقبل نظر آرہا ہے ۔ اگر ریاست میں سیاسی بحران پیدا ہوتا ہے تو اس کا فائدہ بی آر ایس کو ہوگا۔ 2