لوگ شعبان سے غافل ہیں !

   

عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَیْدٍ رضي ﷲ عنهما قَالَ: قُلْتُ: یَارَسُوْلَ ﷲِ، لَمْ أَرَکَ تَصُوْمُ شَهْرًا مِنَ الشُّهُوْرِ مَاتَصُوْمُ مِنْ شَعْبَانَ؟ قَالَ: ذَالِکَ شَهْرٌ یَغْفُلُ النَّاسُ عَنْهُ بَیْنَ رَجَبٍ وَّرَمَضَانَ وَهُوَ شَهْرٌ تُرْفَعُ فِیْهِ الأَعْمَالُ إِلٰی رَبِّ الْعَالَمِیْنَ فَأُحِبُّ أَنْ یُرْفَعَ عَمَلِي وَأَنَا صَائِمٌ.
رَوَاهُ النَّسَائِيُّ وَأَحْمَدُ.
’’حضرت اُسامہ بن زید رضی اﷲ عنہما روایت کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: یا رسول اﷲ! جس قدر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شعبان میں روزے رکھتے ہیں اس قدر میں نے آپ ﷺکو کسی اور مہینے میں روزے رکھتے ہوئے نہیں دیکھا؟
آپ ﷺنے فرمایا: یہ ایک ایسا مہینہ ہے جو رجب اوررمضان کے درمیان میں (آتا) ہے اور لوگ اس سے غفلت برتتے ہیں حالانکہ اس مہینے میں (پورے سال کے) عمل اللہ تعالیٰ کی طرف اُٹھائے جاتے ہیں لہٰذا میں چاہتا ہوں کہ میرے عمل روزہ دار ہونے کی حالت میں اُٹھائے جائیں۔‘‘
اِس حدیث کو امام نسائی اور احمد نے روایت کیا ہے۔