لکھنو کی گلی میں چھپے معصوم بچوں کو گولی ماری گئی

   

٭٭ یو پی میں دسویں جماعت میں زیر تعلیم ایک طالب علم نے بتایا کہ اگرچہ وہ شہریت قانون کے خلاف احتجاج کا حصہ نہیں تھے پھر بھی انہیں گولی ماردی گئی ۔ اُس نے کہا کہ وہ اپنی بہن کے گھر جارہا تھا جب راستہ میں سنگباری شروع ہوگئی تو انہوں نے ایک گلی میں چھپنے کی کوشش کی ، تاہم پولیس نے اس کے پیٹ میں گولی مار دی ۔ 17سالہ آج یہ بات بتائی ۔ اسی طرح 15سالہ ایک بچے نے اسی طرح کی بات بتاتے ہوئے کہا کہ وہ گلی میں چھپنے کی کوشش کررہا تھا ،مگر اسے بھی گولی مار کر زخمی کردیا گیا ، حالانکہ وہ اس احتجاج کا کسی بھی طرح سے حصہ ہی نہیں تھے ۔