نئی دہلی۔ کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ نے لوک سبھا میں جمعرات کے روز لکھیم پور تشدد اوربینک کے این پی ایس پر تحریک التواء کی نوٹس پیش کی ہے۔مانیکم ٹائیگور نے اپنے اس نوٹس میں کہاکہ ”مذکورہ یوپی پولیس نے کسانوں کے قتل عام کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ ہے یہ ایک منصوبہ بند سازش ہے بلکہ غفلت کی کاروائی نہیں ہے“۔
انہوں نے کہاکہ ایس ائی ٹی نے تمام ملزمین کے خلاف درج دفعات میں تبدیلی اور مزید دفعات کی شمولیت کی بھی سفارش کی ہے۔چہارشنبہ کے روز کانگریس نے ایوان میں اس مسئلے کو اٹھایا تھا مگر بحث کی انہیں اجازت نہیں دی گئی۔
کانگریس ایم پی منیش تیواری نے بھی بینک کے غیر کارگرد اثاثے(این پی ایس) پر ایک نوٹس پیش کی ہے۔جس میں کہاگیاکہ”کم ازکم 8
بینک یونینوں نے 16اور17ڈسمبر2021کے روز بینک کے شعبہ میں خانگیانہ کے لئے حکومت کی پہل کے خلاف ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
مذکورہ آخری اقدام بینکنگ قوانین (ترمیمی) بل2021کے ذریعہ اٹھایاگیاہے۔
مذکورہ پبلک سیکٹربینکوں نے ہندوستانی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کاکام کیاہے‘ ان کے فلاحی خدمات‘سبھی کے لئے مالی شمولیت کویقینی بنانا اورقرض کی کمی کاشکار شعبوں جیسے گاؤں کاٹیج انڈسٹریز‘ زراعت وغیرہ میں قرض کی فراہمی کو یقینی بنایاہے“۔
اس میں مزیدکہاگیا ہے کہ ”بہت سارے بڑے کارپوریٹ ڈیفالٹرس ہیں جنھوں نے ہمارے پبلک سیکٹر کے بینکوں میں این پی اے بنائے ہیں‘ جن کے خلاف حکومت ڈیفالڈرس قوانین سخت بنانے کے بجائے انہیں ائی بی سی کے ذریعہ قرضوں کی ادائیگی پر بڑے کام کرنے کی منظوری دی رہی ہے جس سے لاکھوں کروڑ کانقصان ہوا ہے۔
یہ معاملہ حکومت کی جانب سے پی ایس بی ایس کو کمزور کرنے کی ایک واضح کوشش ہے اور تشویش کا باعث ہے اس پر جلد ہی ایوان میں بحث کی ضرورت ہے“۔