لیلۃ القدر ، جمعۃ الوداع اور عید الفطر کے موقع پر مسلمانوں کو متحرک رہنے کا مشورہ

   

مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی سازشوں کو ناکام بنانے کی اپیل ، سرکردہ علماء کرام کا بیان
حیدرآباد۔15مئی(سیاست نیوز) ہندستان میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لئے تیار کی جانے والی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے عامۃ المسلمین کو متحرک اور مستعد رہنے کی ضرورت ہے۔لیلۃ القدر‘ جمعۃ الوداع اور عید الفطر کے موقع پر کسی قسم کے ہجوم اور اجتماعات کے انعقاد سے اجتناب کیا جائے اور صدر مفتی جامعہ نظامیہ مولانا مفتی محمد عظیم الدین کی جانب سے جاری کئے جانے والے فتوی کے مطابق عید الفطر اور اعتکاف کی سنت ادا کریں۔مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری امیر جامعہ نظامیہ نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ لیلۃ القدر ‘ جمعۃ الوداع اور عید الفطر کے اجتماعات کے انعقاد سے گریز کریں کیونکہ ہندستان میں مسلمانوں کے خلاف جو سازش تیار کی جا رہی ہے ان سازشوں کاشکار ہونے سے امت کو بچانے کیلئے ایسا کرنا ضروری ہے۔انہو ںنے بتایا کہ اکابر علمائے اکرام نے اس سلسلہ میں امت کی رہنمائی انجام دی ہے اور ان کی رہنمائی کے بعد امت کو کسی قسم کے شبہات باقی نہیں رہنے چاہئے ۔مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری نے کہا کہ ریاستی و مرکزی حکومت کے علاوہ عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے جو رہنمایانہ خطوط جاری کئے گئے ہیں ان کا باریکی سے مشاہدہ کرنے اور کورونا وائرس کی وباء کی تفصیلات کا جائزہ لینے کے بعد ہی علمائے جامعہ نظامیہ نے تمام مکاتب فکر کے علماء کے ہمراہ مشاورت کے بعد کئی اہم فیصلہ کئے ہیں اور ان فیصلوں کے مطابق ہی مولانا مفتی محمد عظیم الدین نے اعتکاف اور عیدالفطر کے متعلق فتوی بھی جاری کیا ہے جو کہ امت مسلمہ کی رہنمائی کے لئے کافی ہے۔امیر جامعہ نظامیہ نے شہریان حیدرآباد تلنگانہ سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں میں طاق راتوں کا اہتمام کرتے ہوئے اللہ سے توبہ و استغفار کریں تاکہ دنیا بھر کوپریشان کرنے والی اس وباء کا جلد از جلد خاتمہ ہوسکے ۔مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین نے کہا کہ حکومت کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں اور علماء کی رہنمائی کے بعد کوتاہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے امت کے لئے پشیمانی کا سامان تیار کرنے کے مرتکب نہ بنیں کیونکہ ایسا کرنا ملک بھر میں مسلمانوں کی شرمندگی کا باعث بن سکتا ہے۔انہوں نے علماء اکرام کی جانب سے کی جانے والی اپیلوں کا احترام کرنے اور گھروں کی حد تک محدود رہنے کی تاکید کی ۔