مائیگرینٹ ورکرس کی ہلاکتیں ، یوگی حکومت پر اپوزیشن کی تنقید

   

لکھنؤ۔ 16 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش کے وزیرا علی یوگی آدتیہ ناتھ کی جانب سے ایک دن قبل ہی مہاجر مزدوروں کے پیادہ یا ٹرک سے سفر پر مکمل پابندی کے اعلان کے بعد آج اوریاسڑک حادثے میں بذریعہ ٹرک جھارکھنڈ،مغربی بنگال اور بہار جارہے 24مزدوروں کی موت نے ریاست میں سیاہی ہنگامہ کھڑا کردیاہے ۔اگرچہ پولیس کے طرز عمل سے دلبرداشہ وزیر اعلی نے ان کے لاپرواہی برتنے والے پولیس افسران کے خلاف سخت کاروائی کا حکم دیا ہے لیکن اس سے اس بات کا بھی اندازہ ہوتا ہے کہ باہر سے آکر ضلع سے گذرنے والے مہاجر مزدوروں یا ریاست میں آنے والے مزدوروں کے بحران کو روکنے میں اضلاع کے ذمہ داران کتنا مجبور و بے بس ہیں۔گذشتہ جمعہ کو ہی وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ ریاست کے کسی بھی ضلع میں مہاجر مزدوروں کے ٹرک یا پیادہ سفرکرنے پر مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے تما م اضلاع کو ہدایت دی تھی کہ وہ مہاجر مزدوروں کے محفوظ سفر کے لئے بسوں کاا نتظام کریں۔وزیر اعلی کے ہدایت کو ابھی چوبیس گھنٹے بھی نہیں گذرے تھے کہ اوریا میں ٹرک سے سفر کرنے والے مہاجر مزدوروں کا دل دہلانے والا حادثہ رونما ہوگیا۔آفیشیل ذرائع نے ہفتہ کو یہاں بتایاکہ اس حادثے کے بعد دو ایس ایچ او ایک اوریا اور دوسرے اٹاوہ کو معطل کردیا گیا ہے ۔ان پر الزام ہے کہ یہی لوگ ان مہاجر مزدوروں کو ٹرک سے سفر کرنے سے نہ روکنے کے ذمہ دار ہیں ۔اس کے علاوہ آگرہ کے اے ڈی جی اور آئی جی کے ساتھ آگرہ و متھرا کے ایس ایس پی سے وضاحت طلب کی گئی ہے کہ کس طرح ان کے علاقے میں ٹرک ان مہاجر مزدوروں کو لے جارہے تھے ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ مہاجر مزدوروں کے محفوظ سفر کو یقینی بنانے کیلئے ہر ضلع کو 200بسیں کرایہ پر لینے کیلئے فنڈ کو پہلے سے ہی جاری کیا جاچکا ہے ۔ لیکن اضلاع ان ہدایات پر عمل نہیں رکرہے ہیں۔ وزیر اعلی نے افسران سے دونوں ٹرک مالکین کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور ان کی گاڑیاں سیز کرنے کے احکامات دئیے ہیں۔