“ماب لنچنگ اور گائے کے نام پر قتل: اصل سرغنہ بول پڑا”

,

   

ماب لنچنگ اور گائے کے نام پر مسلمانوں اور دلتوں کا قتل عام، یہ ملک اور بیرون ملک میں مودی سرکار کی پہچان بن کر رہ گئی ہے اور اب کوئی دن ایسا نہیں رہ جاتا ہے کہ جس میں موب لینچگ اور گائے کے نام پر ملک میں کہیں نہ کہیں پر ظلم وتشدد رونما نہیں ہورہاہے۔ جے شری رام کا نعرہ دہشت گردی کی علامت بن کر رہ گیا ہے کیونکہ ہندو انتہا پسند اور ہندو دہشت گرد جے شری رام کے نعرے کے ساتھ اپنی کارروائی انجام دے رہے ہیں۔ ماب لنچنگ کے ذریعے اور گائے کے نام پر دہشت پھیلا کر مسلمانوں اور دلتوں کو جو مارا پیٹا جارہا ہے اور اس پر مودی حکومت کی خاموشی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ حکومت ان شرپسندوں کے ساتھ ہے اور اس حکومت کا ریموٹ کنٹرول بدنام زمانہ تنظیم آر ایس ایس کے پاس ہے اور یہ وہی آر ایس ایس ہے جس کا رول انگریزوں کی حکومت میں خبریوں کا رہا ہے اس وقت اس تنظیم کا سربراہ (سرغنہ)موہن بھاگوت ہے۔*

*ماب لنچنگ اور گائے ماتا کے نام پر مسلمانوں اور دلتوں قتل عام اور جے شری رام کے نعرے کے ذریعے دہشت پیدا کرنا، یہ اب ملکی سرحدوں سے نکل کر بین الاقوامی سطح پر اس کی گونج سنائی دینے لگی ہے اور حال ہی میں ادب وثقافت اور فلم انڈسٹری سے وابستہ 49/ملک کی مشہور و معروف شخصیات نے خط لکھ کر وزیراعظم نریندرمودی سے موب لینچگ کے ذریعے ہورہے ظلم وتشدد کو روکنے کی مانگ کی ہے اور یہ خبر ملکی اور بین الاقوامی سطح پر پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا نیز سوشل میڈیا پر چھائی رہی۔ ان مشہور و معروف شخصیات کے خط پر سنجیدگی کے ساتھ غور کرنے کے بجائے وزیر اعظم نریندرمودی الٹا چراغ پاہ ہوگئے۔ وزیراعظم نریندرمودی کی اس طرح کی غیر ذمہ دارانہ حرکت کی وجہ سے ہندوستان کا نام بدنام ہورہاہے۔ آر ایس ایس ہی نے حکومت کو قائم اور برقرار رہنے کے لئے ہندوؤں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور دشمنی کے بیج بوئے ہیں اور اس گھناؤنے کھیل کی ساری منصوبہ بندی آر ایس ایس کے ذریعے ہی کی گئی ہے اور بی جے پی کے لوگ اس میں رنگ بھر رہے ہیں۔ اب پانی سر سے اونچا ہوگیا ہے اور شر پسند عناصر بے قابو ہوگئے تو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ (سرغنہ)شری موہن بھاگوت پلا جھاڑتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ملک میں آج کل ماب لنچنگ اور گائے کے گوشت کے نام پر ہندو مذہب اور ثقافت کو بدنام کرنے کی گہری سازش رچی جارہی ہے۔ موہن بھاگوت کی بات ایسے ہی ہے جیسے کہ یہ کہاوت”الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے”یہ سازش نہیں آپ لوگوں کی بھارت کے آئین کو تبدیل کرکے ہندو راشٹر کی تشکیل کرنا اور پھر منو سمرتی کا قانون لاگو کرنا یہ گہری منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔

محمد خالد داروگر، دولت نگر، سانتاکروز، ممبئی