انہوں نے یاد دلایا کہ 2016 میں اس کیس میں اس وقت کے پراسیکیوٹر روہنی سالیان نے ریکارڈ پر یہ کہا تھا کہ این آئی اے نے ان سے کہا تھا کہ وہ ملزم کے ساتھ نرم رویہ اختیار کریں۔
حیدرآباد: اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی نے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں تمام ملزمین کو بری کرتے ہوئے این آئی اے عدالت کے فیصلے کو مایوس کن قرار دیا ہے اور یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا مرکز اور مہاراشٹر حکومت ممبئی ٹرین دھماکوں کے کیس کی طرح اس پر روک مانگیں گے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں حیدرآباد کے ایم پی نے کہا کہ ناقص تحقیقات کے نتیجے میں مالیگاؤں دھماکہ کیس میں ملزمین کو بری کردیا گیا۔
“مالیگاؤں دھماکہ کیس کا فیصلہ مایوس کن ہے۔ دھماکے میں چھ نمازی مارے گئے تھے اور تقریباً 100 زخمی ہوئے تھے۔ انہیں ان کے مذہب کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ بری ہونے کے لیے جان بوجھ کر ناقص تفتیش/استغاثہ ذمہ دار ہے،” اویسی نے کہا۔
“دھماکے کے 17 سال بعد، عدالت نے ثبوت کے فقدان کی وجہ سے تمام ملزمین کو بری کر دیا ہے۔ کیا مودی اور فڑنویس کی حکومتیں اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گی جس طرح انہوں نے ممبئی ٹرین دھماکوں کی بریت پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا؟ کیا مہاراشٹر کی “سیکولر” سیاسی جماعتیں احتساب کا مطالبہ کریں گی؟ 6 لوگوں کو کس نے مارا؟ ایم پی نے پوچھا۔
انہوں نے یاد دلایا کہ 2016 میں اس کیس میں اس وقت کے پراسیکیوٹر روہنی سالیان نے ریکارڈ پر یہ کہا تھا کہ این آئی اے نے ان سے کہا تھا کہ وہ ملزم کے ساتھ نرم رویہ اختیار کریں۔ “یاد رہے، 2017 میں، این آئی اے نے سادھوی پرگیہ کو بری کرنے کی کوشش کی تھی، وہی شخص 2019 میں بی جے پی کا رکن پارلیمنٹ بنے گا۔”
اویسی نے ممبئی انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے سابق سربراہ ہیمنت کرکرے کا بھی ذکر کیا۔ “کرکرے نے مالیگاؤں میں سازش کا پردہ فاش کیا تھا اور بدقسمتی سے 26/11 کے حملوں میں پاکستانی دہشت گردوں کے ہاتھوں مارا گیا تھا۔ بی جے پی ایم پی نے ریکارڈ پر کہا کہ اس نے اس پر لعنت بھیجی تھی اور اس کی موت اس کی لعنت کا نتیجہ تھی،” اویسی نے لکھا۔
ایم پی نے جاننا چاہا کہ کیااین ائی اے/اے ٹی ایس افسران کو ان کی ناقص تحقیقات کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔ “مجھے لگتا ہے کہ ہمیں جواب معلوم ہے۔ یہ “دہشت گردی کے خلاف سخت” مودی حکومت ہے۔ دنیا یاد رکھے گی کہ اس نے ایک رکن پارلیمنٹ کو دہشت گردی کا ملزم بنایا۔
اس سے پہلے، دن میں، ایک اہم فیصلے میں، ایک خصوصی قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کی عدالت نے 2008 کے مالیگاؤں دھماکہ کیس کے سبھی ساتوں ملزمین کو بری کر دیا، جن میں بی جے پی کی سابق رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور لیفٹیننٹ کرنل پرساد شری کانت پروہت شامل ہیں۔
عدالت نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے)، اسلحہ ایکٹ، اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کے تحت ملزم کے خلاف تمام الزامات کو کافی ثبوت کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے خارج کردیا۔