مایاوتی نے یہ صاف کردیا کہ ان کی پارٹی کانگریس کے ساتھ کسی قسم کے الائنس کاحصہ نہیں بنے گی۔
نئی دہلی۔مایاوتی اور اکھیلش یادو اترپردیش میں سات سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑا نہ کرنے کے اعلان پر کانگریس کا مذاق آڑاتے ہوئے کانگریس کی حوصلہ افزائی میں کہاکہ وہ تمام سیٹیوں پر مقابلہ کرلے اور اس بات کااستفسار کیاکہ ’’ الجھن پیدا کرنا بند کردیں‘ ‘ کیونکہ بی جے پی سے مقابلہ کے لئے بی ایس پی‘ ایس پی او رآرایل ڈی کا اتحاد کافی ہے۔
سب سے پہلے بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے اس پر ردعمل پیش کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس اترپردیش کی تمام 80سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑا کرنے کے لئے آزاد ہے اور مضبوط الائنس بی جے پی ذاتی طور پر شکست دینے کے لئے کافی ہے ۔
انہو ں نے کہاکہ ’’ کانگریس کونہیں چاہئے کہ وہ جان بوجھ کر سات سیٹیں چھوڑنے کااعلان کرتے ہوئے الجھن پیدا کرے‘‘۔
ایس پی لیڈر اکھیلیش یادو نے مایاوتی کے الفاظ کو ہی ٹوئٹر پر دوہرایا۔قبل ازیں ایس پی او ربی ایس پی نے اعلان کیاتھا کہ وہ امیتھی اور رائے بریلی سے اپنے امیدوار کھڑا نہیں کرے گی جو کانگریس کا مضبوط قلعہ مانا جاتا ہے اور ساتھ میں قومی پارٹی کو اپوزیشن کے الائنس میں شامل رکھنے کاکام کیاتھا۔
الائنس کی دونوں پارٹیاں اور کانگریس مخالف بی جے پی ووٹ چاہتی ہے ‘ مذکورہ ایس پی‘ بی ایس پی آر جے ڈی الائنس نے ایک نئے نعرے کے ساتھ اپنی مہم شروع کی ہے ’ ایک بھی ووٹ نہ کم ہونے پائے ‘ ایک بھی ووٹ نہ بٹنے پائے‘ تاکہ ووٹوں کوتقسیم سے روکا جاسکے اور پارٹیوں کے حامیوں کو یقین دلائے کہ وہ الائنس میں شامل امیدواروں کی جیت کے لئے سنجیدہ ہیں۔
گیارہ میں نو مشترکہ ریالیاں مایاوتی او راکھیلیش یادو نے ایس پی مضبوط گڑ میں رکھی ہیں تاکہ ایس پی کے حامیوں کو مایاوتی کے لئے ووٹ دینے کی حوصلہ افزائی کرسکے۔
ایس پی کے ایک سینئر لیڈر نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر کہاکہ’’ یہاں پر ہمیشہ غیرمعلنہ سمجھوتا ایس پی او رکانگریس کے درمیان میں رہتا ہے کہ ایک دوسری کی فیملی کی سیٹوں پر کوئی امیدوار کھڑا نہ کریں‘‘