متحدہ طور پر فرقہ پرست طاقتوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت

   

دستور کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری، ورنگل میں سمینار سے جناب ظہیرالدین علی خان منیجنگ ایڈیٹر سیاست کا خطاب

ورنگل /11 جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) فرقہ پرست طاقتیں سازش کے تحت شمالی ہند کے مسلمانوں کو غریب اور امیر مسلمانوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں ۔ ملک کے بہتر مستقبل کیلئے سیکولرازم کو مضبوط بنانا ہے ۔ جنوبی ہند کی سیاسی طاقت کو ختم کرنے سازش کی جارہی ہے ۔ ملک کی معیشت میں مغربی ہند کا اہم کردار ہے ۔ ملک کے دستور کو بچانے کی ہم سب پر ذمہ داری ہے ۔ متحدہ طور پر فرقہ پرست طاقتوں کا مقابلہ کرنیکی سخت ضرورت ہے ۔ تاریخ گواہ ہے فاشست اکثریت کے تشدد کے بعد بڑے بڑے سوپر پاور ممالک آج کمزور ہیں ۔ ہندوستان میں اکثریت پسماندہ طبقات کی رہنے کے باوجود آج سیاسی ، معاشی طور پر کمزور ہیں ۔ ان کو آپس میں لڑاکر فرقہ پرست ذہن کے لوگ حکومت کر رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار جناب ظہیرالدین علی خان منیجنگ ایڈیٹر سیاست و بھارت بچاؤ مومنٹ تلنگانہ کنوینر نے ورنگل پریس کلب میں منعقدہ ایک روزہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر رام برہمم ، بی جے راجو ، رمیش پٹنائک ، جی اننیا ریڈی ، ڈاکٹر انیس صدیقی ، محترمہ کایتانی ، پروفیسر وینکٹ نارائنا ، جے سنگ راتھوڑ ، وینگل ریڈی اور دیگر کے بھی خطابات ہوئے ۔ اس موقع پر ظہیرالدین علی خان نے مزید کہا کہ آج ملک کے حالات انتہائی قراب ہوچکے ہیں ۔ فرقہ پرست قوتیں ملک کے قانون کو اپنے ہاتھ میں لیکر دستور ہند کے خلاف کام کر رہی ہیں ۔ آج ملک کے آئنی نظام کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔ ایک سازش کے تحت ملک کے مسلمان ، کرسچین ، دلت طبقات اور خواتین پر حملہ ہو رہے ہیں۔ ملک میں سرمایہ داروں کی اجاراداری ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی ترقی کی باتیں کرتے ہیں دراصل یہ ترقی سرمایہ داروں کی ترقی ہے ۔ سابق میں کئی وزیر اعظم کے دور میں کس طرح کی حکمرانی تھی اور آج مودی کے دور میں کیسی ہے ۔ جب سے یہ وزیر اعظم بنیں ہیں ۔ اقلیتوں کے اوپر حملہ ہوا ہے۔ نیو ایجوکیشن پالیسی کے تحت نصاب میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی جارہی ہیں ۔ ملک کو بچانے کی بات کرنے والوں کو آج غدار کہا جارہا ہے ۔ یہ ایک سازش کے تحت ملک کے اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کو کمزور کرنے کی کوشش ہے ۔ اس موقع پر دیگر مقررین نے کہا کہ ملک کی دیگر پسماندہ قوتوں میں امبیڈکر کے نظریات کو عام کرنے کی ضرورت ہے ۔ برہمنوں کی اجارہ داری کو ختم کرنے کیلئے ہم سب کو متحدہ طور پر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ جمہوریت میں ہم لوگ کس طرح سے رہیں اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے ۔ جمہوریت کو ختم کرنے کی بڑی سازش کی جارہی ہے ۔ ترقی پسند اور انصاف پسند قوتوں کو جنونی فاشزم کے خلاف اٹھ کھرا ہونا چاہئے ۔ ریاست تلنگانہ میں ایک ہی خاندان کی حکمرانی چل رہی ہے جبکہ تلنگانہ کی عوام نے علحدہ ریاست کیلئے پرزور تحریک چلائی لیکن آج تحریک میں حصہ لینے والوں کو کے سی آرنے نظر انداز کردیا ۔ ملک کو فرقہ پرست طاقتوں سے اور تلنگانہ ریاست کو کے سی آر سے بچایا ہے ۔ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد اگر کسی کو فائدہ پہونچا ہے تو وہ کے سی آر کا خاندان ہے ۔ اس موقع پر جے سنگ راتھوڑ ، وینگل ریڈی ، راج محمد ، سرینواس ریڈی ، محمد مدہار ، مولانا ستار قاسمی ، بابا قادر علی ، جی بکشاپتی اور دیگر موجود تھے ۔