گیارہ حاملہ خواتین دوبئی سے کوزیکوٹی‘ کیرالا کے لئے آڑان بھریں گی‘ جو 7مئی‘ جمعرات کے روز ہندوستان کے لئے پہلی آڑان ہوگی۔
دوبئی۔ خلیج ٹائمز کا ماننا ہے کم سے کم6500حاملہ عورتیں متحدہ عرب امارا ت سے جو حامل کے مختلف مراحل میں ہیں‘ اپنے آبائی ملک ہندوستان واپس لوٹنے میں دلچسپی دیکھاتے ہوئے اپنا نام رجسٹرارڈ کروایا ہے۔
بڑی تعداد کیرالا کے خواتین کی ہی دنیا بھر سے تقریبا9000حاملہ عورتیں ہیں‘ جنھوں نے این او آر کے اے کیرالا حکومت کے سرکاری پورٹل پر رجسٹریشن کیا ہے۔
مذکورہ عورتیں او را ن کے گھر والوں نے سفارتی مشن سے اپیل کی ہے کہ ان کے سفر کو فوری طوری تسلیم کیاجائے کیونکہ یو اے ای میں ا ن کے بچوں کے لئے میڈیکل انشورنس اور معاشی انحطاط کی کمی ہے۔
کیرالا کے الپوزہ کی رہنے والی 33سالہ ایک حاملہ رامیا راجماں نے کہاکہ ان کا حامل34ہفتوں کا ہے‘ وہ اپنے اٹھارہ ماہ کے بیٹے اور شوہر کے ساتھ اپنے بچے کو ہندوستان میں جنم دینے کیلئے سفر کا بے چینی سے انتظار کررہی ہیں۔
رامیا نے خلیج ٹائمز کو بتایا کہ”مئی10سے قبل میں سفر کرنا چاہتی ہوں اس کے بعد میں سفر نہیں کرسکتی ہوں‘ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اس کے بعد سفر محفوظ نہیں ہے“۔ ان کے پاس میڈیکل انشورنس نہیں ہے۔
کیونکہ مذکورہ خاندنوں کو سفارت سے مثبت ردعمل کا انتظار ہے‘ سفارتی ذرائع و قونصل جنرل ہندوستان برائے ہد ہے کا کہنا ہے کہ 28ہفتوں کے حمل کو عبور کرنے والے خواتین کو سفر کے لئے پہلی ترجیحات میں شامل کیاجائے گا۔ اندازے کے مطابق 11حاملہ خواتین جمعرات کے روز سے شروع ہونے والے مئی 7کی پہلی پرواز سے کیرالا کے کوزیکوٹی کے لئے دوبئی سے روانہ ہوں گے۔
مذکورہ مشن نے سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس جو جن خاندانوں نے اپیل کی اس کو ایمرجنسی کی بنیاد پر جانچ کرنے کے بعد تسلیم کیاجائے گا۔