متحدہ عرب امارات میں ایک اور ہندوستانی کو اسلام مخالف پوسٹ کی وجہ سے ملازمت سے برطرف کردیا گیا

   

دبئی: متحدہ عرب امارات میں مقیم ایک اور ہندوستانی شہری کو اسلام مخالف فیس بک پوسٹ شیئر کرنے پر ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے۔

گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے بالا کرشنا نکا جو دبئی کی مورو حب ڈیٹا سولیوشن کمپنی میں چیف اکاؤنٹنٹ کی حیثیت سے کام کرتے تھے ان کو ملازمت سے سوشل میڈیا پر برہمی کے بعد برخاست کردیا گیا ہے۔

 نے اپنے فیس بک پیج پر ایسی تصاویر شائع کی تھیں جن میں دکھایا گیا تھا کہ مسلمان خودکش بمباروں کو کورونا وائرس خلیوں کی شکل میں بم پہنے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

ملی اطلاع کے مطابق ان کے پروفائل میں ایسے پیغامات ملے جس میں وہ این ار سی جیسے متنازع قوانین کی حمایت میں نشر کیے تھے۔ اور اب اسلام مخالف پیغام نشر کرنے کے الزام میں انہیں برخاست کیا گیا ہے۔

نکا ایک ہفتے میں تیسرا بھارتی بن گیا ہے جس نے عالمی کویڈ-19 وبائی بیماری کے تناظر میں اسلام کا مذاق اڑانے پر متحدہ عرب امارات میں ملازمت سے نکال دیا گیا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں ہر طرح کے نفرت پھیلانے پر پابندی ہے اور اس کےلیے سخت سے سخت قوانین ہیں، جو کسی مذہب کے خلاف کچھ لکھے یا بیان دے ان تمام افراد کے خلاف قانونی کاروائی کی جاتی ہے۔