مجموعی خدمات پر 28 شخصیتوں کو اردو اکیڈیمی کے کارنامہ حیات ایوارڈس

   

اندرون ایک ہفتہ تقریب کا انعقاد، مخدوم اور ابوالکلام آزاد ایوارڈس پر حکومت کا فیصلہ قطعی، صدرنشین کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 24۔جون (سیاست نیوز) تلنگانہ اردو اکیڈیمی نے 6 مختلف زمرہ جات میں 28 شخصیتوں کو مجموعی خدمات پر کارنامۂ حیات ایوارڈس کا اعلان کیا ہے۔ سال 2014 تا 2017 ء چار برسوں کے لئے ہر سال 7 شخصیتوں کے اعتبار سے اردو اکیڈیمی نے 28 شخصیتوں کا انتخاب کیا۔ صدرنشین اردو اکیڈیمی رحیم الدین انصاری نے آج میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایوارڈ یافتگان کی فہرست جاری کی۔ انہوں نے بتایا کہ شاعری ، تحقیق و تنقید، نثر، تعلیم و تدریس ، صحافت اور فروغ اردو میں نمایاں خدمات پر ہر سال یہ ایوارڈس دیئے جاتے ہیں ۔ ایوارڈس یافتگان کا انتخاب اسمبلی انتخابات سے قبل ماہرین پر مشتمل ججس کی کمیٹی نے کیا تھا ۔ تاہم انتخابی ضابطہ اخلاق کے سبب تقریب منعقد نہیں کی جاسکی ۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اقلیتی بہبود کے ایشور نے اندرون ایک ہفتہ تقریب کے لئے وقت دینے سے اتفاق کرلیا ہے۔ اردو اکیڈیمی بہت جلد تقریب کی تاریخ کا اعلان کرے گی۔ ایوارڈ فی کس 50,000 روپئے اور توصیف نامہ پر مشتمل رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ مخدوم ایوارڈ اور مولانا ابوالکلام آزاد قومی ایوارڈ کے سلسلہ میں حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی ، اس کے مطابق عمل کیا جائے گا ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ سکریٹری اقلیتی بہبود کی جانب سے اکیڈیمی کو میمو جاری کیا گیا جس میں مخدوم اور مولانا ابوالکلام آزاد ایوارڈس کی پیشکشی کو معرض التواء میں رکھنے کی ہدایت دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عقیل ہاشمی کے نام پر تنازعہ پیدا ہوا ہے کیونکہ وہ ججس کے پیانل میں شامل ہیں۔ اگر حکومت ان کی جگہ کسی اور نام کے انتخاب کی ہدایت دیتی ہے تو اس پر عمل کیا جائے گا اور اگر تمام ایوارڈس کے ناموں کے دوبارہ انتخاب کی ہدایت دی جائے تو اس پر عمل کے لئے اکیڈیمی پابند ہے۔ رحیم الدین انصاری نے بتایا کہ شاعری کے زمرہ میں امجد حیدرآبادی اور سعید شہیدی ایوارڈس کے تحت جن شعراء کا کارنامۂ حیات ایوارڈ کے لئے انتخاب کیا گیا، ان میں آغا سروش ، ڈاکٹر سلیم عابدی ، اکبر خاں اکبر ، شاہد عدیلی ، تاج مضطر ، جگجیون لال آستھانہ سحر، ڈاکٹر نادرالمسدوسی اور انجم شافعی شامل ہیں۔ فروغ اردو کیلئے سرینواس لاہوٹی ایوارڈس کے لئے نانک سنگھ نشتر ، محترمہ فریدہ راج ، عبدالحفیظ اسلامی اور میر فاروق علی کا انتخاب عمل میں آیا۔ تحقیق و تنقید کے زمرہ میں ڈاکٹر محی الدین قادری زور ایوارڈ کے لئے میر تراب علی ید اللٰہی، ڈاکٹر محمد ناظم علی ، میر محبوب علی اور ڈاکٹر ممتاز مہدی کو منتخب کیا گیا۔ صحافت کے زمرہ میں محبوب حسین جگر ایوارڈ ، سید باسط محی الدین قادری ، سید آصف علی سعادات ، محمد بشیرالدین اور سید محی الدین کو دیا جائے گا۔ نثر میں آغا حیدر حسن ایوارڈ کے لئے محترمہ نسیمہ تراب الحسن ، محمد انیس فاروقی، انیس قیوم فیاض اور ڈاکٹر م ق سلیم کا انتخاب کیا گیا ۔ تعلیم و تدریس نے پروفیسر حبیب الرحمن ایوارڈس کے لئے ڈاکٹر مجید بیدار ، ڈاکٹر سلمان عابد ، ڈاکٹر عسکری صفدر اور ڈاکٹر جاوید کمال کو منتخب کیا گیا ہے۔