محبوبہ کا دعوی‘ دوبارہ گھر میں نظر بند کردیاگیا ہے

,

   

مذکورہ سابق چیف منسٹر نے ستمبر28کے روز الزام لگایاتھا کہ یہ فوجی اہلکاروں نے پلواماں کے ترال ٹاؤن میں ایک فیملی کے ساتھ مارپیٹ کی اور ایک خاتون ممبر کو زخمی کردیاہے۔


سری نگر۔پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی(پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے ستمبر29کے روز دعوی کیا ہے کہ انہیوں دوبارہ گھر میں نظر بند کردیاگیاہے کیونکہ وہ جموں اورکشمیر کے ضلع پلواماں کا دور ہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

مذکورہ سابق چیف منسٹر نے ستمبر28کے روز الزام لگایاتھا کہ یہ فوجی اہلکاروں نے پلواماں کے ترال ٹاؤن میں ایک فیملی کے ساتھ مارپیٹ کی اور ایک خاتون ممبر کو زخمی کردیاہے۔محترمہ مفتی نے کہاکہ وہ ستمبر29کے روز اس فیملی سے ملاقات کے لئے جارہی تھیں۔

محترمہ مفتی نے ٹوئٹ کیاکہ”مبینہ طور پر فوج کی جانب سے تھوڑ پھوڑ کے پیش نظر ترال کے گاؤں کا دورہ کرنے سے روکنے کے لئے پھر ایک مرتبہ گھر میں مقفل کردیاگیاہے۔

یہ کشمیر کی حقیقی تصویر ہے جس کوجی او ائی کی جانب سے منظم اور منصوبہ بند سیر ح وتفریح کے دورے کرنے والے اہم شخصیات کو دیکھانا چاہئے“۔

مذکورہ پی ڈی پی سربراہ نے ایک تصویر بھی پوسٹ کی ہے جس میں سکیورٹی دستوں کی گاڑیاں مبینہ طور پر گوپاکرروڈپر ان کے گھر کے سامنے جان بوجھ کر راستے روکے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں“۔

ستمبر28کے روزمحترمہ مفتی نے ٹوئٹ کیاتھا کہ ”ترال میں یگاوانی کیمپ کی فوج نے پچھلی رات ایک فیملی کو بے رحمی کے ساتھ پیٹا اور گھروں میں توڑ پھوڑ مچائی۔ شدید طور پر زخمی ہونے والی بیٹی کو اسپتال میں داخل کیاگیاہے۔

اس گاؤں سے شہریوں کے ساتھ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ علاقے میں فوج نے مار پیٹ کی ہے“۔