محمد بن سلمان کی چین آمد، جن پنگ سے ملاقات

,

   

l بیلٹ اینڈ روڈ ٹریڈ انفراسٹرکچر انیشیٹو بات چیت کے ایجنڈہ میں شامل
l ہندوستان میں پلوامہ حملے اور چین میں علی لاریجانی کے دورہ سے سلمان کا دورہ جوش و خروش سے عاری

بیجنگ ۔ 21 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) سعودی ولیعہد اپنے ایشیائی دورہ پر پہلے پاکستان تشریف لائے تھے جہاں انکا شایان شان استقبال کیا گیا تھا اسکے بعد باری آئی ہندوستان کی جہاں وزیراعظم ہند نریندر مودی نے پروٹوکول کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بہ نفس نفیس محمد بن سلمان کا خیرمقدم کیا اور ان سے بغلگیر بھی ہوئے۔ ولیعہد دورہ کے تیسرے مرحلہ میں چین پہنچ گئے جہاں موصوف صدر چین ژی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ محمد بن سلمان کو سعودی صحافی جمال خشوگی کے قتل کا ذمہ دار سمجھا جارہا ہے اور عالمی سطح پر بھی انہیں ناراضگیوں کا سامنا ہے۔ تاہم حالیہ ایشیائی دورہ کے ذریعہ شاید وہ یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ عالمی سطح پر آج بھی ان کے دوستوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ جمال خشوگی کو محمد بن سلمان کا زبردست ناقد تصور کیا جاتا تھا۔ گذشتہ سال 2 اکٹوبر کو استنبول میں واقع سعودی سفارتخانہ میں خشوگی کا قتل کردیا گیا تھا۔ دریں اثناء چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہیکہ ملک کے انتہائی اہمیت کے حامل بیلٹ اینڈ روڈ گلوبل ٹریڈ انفراسٹرکچر انیشیٹو بھی محمد بن سلمان کے ساتھ بات چیت کے ایجنڈہ میں شامل رہے گا کیونکہ سعودی اور چین دونوں ہی اپنے معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ دریں اثناء سعودی کے وزیر برائے توانائی و صنعت خالد بن عبدالعزیز الفلیح نے چین کی ژنہوا خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا سعودی کے پاس سرمایہ کی کوئی کمی نہیں ہے جسے وہ ایسے مقامات ؍ پراجکٹس میں مشغول کرنا چاہتا ہے جو منفعت بخش ثابت ہوسکیں اور چونکہ چین میں اب حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں تو سعودی سرمایہ کو چین میں مشغول کرنا یقینی طور پر دانشمندی ہوگی۔ پاکستان میں محمد بن سلمان نے 20 بلین ڈالرس کے مختلف معاہدے کئے جو پاکستان کی کمزور معیشت کو استحکام بخشنے میں اہم رول ادا کریں گے جبکہ چہارشنبہ کو وزیراعظم ہند نریندر مودی سے ملاقات کے بعد ہندوستان میں 100 بلین ڈالرس کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ مسلمان حاجیوں کے کوٹہ میں بھی 25000 عازمین کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ہندوستان یوں بھی سعودی کو اپنا دیرینہ رفیق تصور کرتا ہے کیونکہ ہندوستان کے خام تیل کی ضروریات کا انحصار سعودی خام تیل پر ہے۔ یاد رہیکہ جموں و کشمیر کے پلوامہ ڈسٹرکٹ میں ہوئے دہشت گرد حملہ کی وجہ سے ہندوستان کی فضاء اس وقت سوگوار ہے جس کا اثر محمد بن سلمان کے دورہ پر بھی دیکھا گیا جبکہ چین کے دورہ کے موقع پر بھی محمد بن سلمان کو ایک اور ’’اپ سیٹ‘‘ کا سامنا کرنا پڑا اور وہ یہ کہ اس وقت سعودی کے حریف ملک ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی بھی چین کے دورہ پر آئے تھے اور انہوں نے چہارشنبہ کو صدر ژی جن پنگ سے ملاقات کی تھی۔