محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جامع کامل اور عالمگیر نمونہ| بقلم:علامہ سید سلیمان ندوی رحمة اللہ علیہ

,

   

”ایک ایسی شخصی زندگی جو ہر طائفۂِ انسانی اور ہر حالتِ انسانی کے مختلف مظاہر اور ہر قسم کے جذبات اور کامل اخلاق کا مجموعہ ہو، صرف محمد رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم کی سیرت ہے، اگر تم دولت مند ہو تو مکہ کے تاجر اور بحرین کے خزینہ دار کی تقلید کرو، اگر تم غریب ہو تو شعب ابیطالب کے قیدی اور مدینہ کے مہمان کی کیفیت سنو، اگر تم بادشاہ ہو تو سلطان عرب کا حال پڑھو، اگر تم رعایا ہوتو قریش کے محکوم کو ایک نظر دیکھو، اگر تم فاتح ہو تو بدروحنین کے سپہ سالار پر نگاہ دوڑاؤ، اگر تم نے شکست کھائی ہے تو معرکہ احد سے عبرت حاصل کرو، اگر تم استادو معلم ہوتو صفہ کے درسگاہ کے معلم قدس کو دیکھو، اگر شاگرد ہوتو روح الامین کے سامنے بیٹھنے والے پر نظر جماؤ، اگرتم واعظ و ناصح ہو تو مسجد مدینہ کے منبر پر کھڑے ہونے والے کی باتیں سنو، اگر تم تنہائی اور بے کسی کے عالم میں حق کے منادی کا فرض انجام دینا چاہتے ہو تو مکہ کے بے یارو مددگار نبی کا اسوۂ حسنہ تمہارے سامنے ہے، اگر تم حق کی نصرت کے بعد اپنے دشمنوں کوزیر اور اپنے مخالفوں کو کمزور بنا چکے ہوتو فاتح مکہ کا نظارہ کرو، اگر تم اپنے کاروبار اور دنیاوی جدوجہد کا نظم نسق درست کرنا چاہتے ہو تو بنی نضیر، خیبر اور فدک کی زمینوں کے مالک کے کاروبار او نظم نسق کو دیکھو، اگر یتیم ہو تو عبداللہ اور آمنہ کے جگر گوشہ کو نہ بھولو، اگر بچے ہو تو حلیمہ سعدیہ کے لاڈلے کو دیکھو، اگر تم جوان ہو تو مکہ کے ایک چرواہے کی سیرت پڑھو، اگر تم سفری کاروبار میں ہوتو بصرہ کے کاروان سالار کی مثال ڈھونڈو، اگر تم عدالت کے قاضی ہو اور پنچایتوں کے ثالث ہوتو کعبہ میں نور آفتاب سے پہلے داخل ہونے والے ثالث کو دیکھو جو حجر اسود کو کعبہ کے ایک گوشہ میں کھڑا کر رہا ہے، مدینہ کی کچی مسجد کے صحن میں بیٹھنے والے منصف کو دیکھو، جس کی نظرِ انصاف میں شاہ و گدا اور امیر غریب سب برابر تھے، اگر تم بیویوں کے شوہر ہوتو خدیجہ اور عائشہ رضی اللہ عنہما کے مقدس شوہر کی حیات پاک کا مطالعہ کرو، اور اگر تم اولاد والے ہو تو فاطمہ رضی اللہ عنہا کے باپ اور حسن و حسین رضی اللہ عنھم کے نانا کا حال پوچھو، غرض تم جو کچھ بھی ہو اور کسی حال میں بھی ہو تمہاری زندگی کے لئے نمونہ، تمہاری سیرت کی درستگی و اصلاح کے لئے سامان، تمہارے ظلمت خانہ کے لئے ہدایت کا چراغ اور رہنمائی کو نورمحمدﷺ کی جامعیت کبری کے خزانہ میں ہر وقت اور ہمہ دم مل سکتا ہے، اس لئے طبقاتِ انسانی کے ہر طالب علم اور نور ایمانی کے ہر متلاشی کے لئے صرف محمد رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم کی سیرت ہدایت کا نمونہ اور نجات کا ذریعہ ہے، جس کی نگاہ کے سامنے محمد رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم کی سیرت ہے، اس کے سامنے نوح و ابراہیم، ایوب و یونس، موسی وعیسی علیہم السلام سب کی سیرتیں موجود ہیں، گویا تمام دوسرے انبیاء کرام کی سیرتیں، ایک ہی جنس کی اشیاء کی دوکانیں ہیں، اور محمد رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم کی سیرت، اخلاق و اعمال کی دنیا کا سب سے بڑا بازار ہے، جہاں ہر جنس کے خریدار اور ہر شئے کے طلبگار کے لئے بہترین سامان موجود ہے۔“

سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ