محکمہ جنگلات میں ایک دن میں 200 عہدیداروں کے تبادلے

   

جنگلات کے تحفظ اور املاک کی حفاظت کیلئے حکومت سنجیدہ ۔ بعض عہدیدار معطل بھی کردئے گئے

حیدرآباد 5 فروری (سیاست نیوز) جنگلات کی حفاظت اور جنگلاتی املاک و علاقوں کے تحفظ کیلئے حکومت نے سخت گیر موقف اختیار کرلیا ہے۔ جنگلاتی قوانین میں ترمیم کے فیصلے کے بعد اب حکومت نے محکمہ جاتی سطح پر اصلاحات کا آغاز کیا ہے۔ ایک دن میں 200 سے زائد عہدیداروں کے تبادلے کئے گئے ہیں۔ اس سلسلہ میں چیف منسٹر چندرشیکھر راؤ نے تبادلوں کی فائیل پر دستخط کردیئے۔ چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ سطح سے لے کر بیٹ آفیسر سطح کے عہدیداروں کا ردوبدل کیا گیا ہے جبکہ 11 عہدیداروں کو معطل اور کئی عہدیداروں کے خلاف وجہ نمائی نوٹس جاری کی گئی ہے۔ ان تبادلوں میں ایسے عہدیداروں کو اہمیت دی گئی ہے جو جنگلات کا تحفظ اور اس کی املاک کی حفاظت میں دلچسپی دکھاتے ہیں ۔ جنگلات کے تحفظ کے معاملہ میں سنجیدہ چیف منسٹر نے ’جنگل بچاؤ جنگل بڑھاؤ‘ مہم کا آغاز کیا۔ حکومت نے جنگلاتی علاقوں میں شجرکاری کے انوکھے اقدام کا آغاز کیا ہے۔ چیف منسٹر نے جنگلات سے محبت اور فرض شناس عہدیداروں کی فہرست تیار کی ہے اور تبادلہ بھی اس بنا پر کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ایسے عہدیدار جو شہری علاقوں اور شہر میں تھے اب انھیں اپنے مقامات پر موجود رہنے زور دیا گیا ہے اور ایسے عہدیداروں کے خلاف کارروائی انجام دی گئی جو جنگلاتی اسمگلرس کا ساتھ دے رہے تھے اور بالواسطہ ان کی مدد کررہے تھے۔ اسکے علاوہ ایسے عہدیداروں کو نشانہ بنایا گیا جو خدمات میں لاپرواہی اور غفلت برت رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق ان تبادلوں میں چیف کنزرویٹر کے بشمول بیٹ آفیسر سطح کے عہدیدار شامل ہیں۔ 21 عہدیداروں کو اہم ذمہ داری دی گئی ہے۔ چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ اے کے سنہا کو اچم پیٹ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ کنزرویٹر سطح کے عہدیدار شراونند ونود کمار کو میدک، کوال کی ذمہ داری دی گئی۔ منچریال، نرمل، نظام آباد،جنگاؤں، بھوپال پلی، کھمم، منچریال، پالونچہ، کنیراسانی، ورنگل، خانہ پور، نظام آباد، امرآباد، بانسواڑہ، ایلندو، کاغذ نگر، ایچوڈا کیلئے نئے ڈی ایف اوز کا تقرر کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ 19 رینج آفیسر کا تبادلہ کیا گیا۔