مرتے دم تک مودی کا ساتھ نہیں دونگا اور نہ مودی اور دنیا کی کوئی طاقت میرا ایمان چھین نہیں سکتی : فاروق عبداللہ

,

   

نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان فاروق عبداللہ صاحب نے کہا کہ مودی ہمارا ایمان خرید نہیں سکتے ،اور انہوں نے صاف طور پر کہا کہ میں مرتے دم تک مودی کا ساتھ نہیں دونگا ، پیر کے روزیہاں شیر کشمیر پارک میں ایک انتخابی جلسہ میں انہوں نے کہا کہ آپ نے وعدہ کیا تھا کہ دس کڑوڑ نوکریاں دونگا ،کہاں ہے وہ نوکریاں کتنے کشمیریوں کو ملی؟ پھر کہتے ہو کہ میں آپ کا ساتھ دوں مرتے دم تک نہیں دونگا ۔
انہوں نے کہا دباؤ ہمکو جتنا دبا سکتے ہو جانیں تو ہی لے سکتے ہو اور کیا کروگے ؟ مگر آ پ ہمارا ایمان خرید نہیں سکتے ۔ہم اپنے آپ کو بیچنے تیار نہیں ہیں ، ہم سے کہا گیا کہ ریل آئے گی ،پہیلے کہا گیا کہ 2007میں آئے گی ،پھر کہاگیا کہ 2015میں آئے گی اور اب کہتے ہو کہ 2025میں آئے گی۔خدا جانتا ہے کہ تب مودی رہینگے یا نہیں رہینگے ، جھوٹ پر جھوٹ بولے جا رہے ہیں ،اور کہہ رہے ہیں کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ انصاف کر رہے ہیں ۔
فاروق عبداللہ نےکہا کہ ظلم وجبراورسڑکیں بند کرنے سےحکومت ہندوستان کشمیریوں کے دل جیت نہیں سکتا۔ ان کا کہنا تھا ‘ظلم وجبراورسڑکیں بند کرنےسے آپ (مرکز) کشمیریوں کےدل نہیں جیت سکتےاورنہ ہمارے حق کی آوازدبا سکتے ہیں، آپ کی ایک ریاست کا گورنرکہتا ہےکہ کشمیرمت جاﺅ، کشمیریوں کی چیزیں مت خریدو، امرناتھ یاترا کےلئے مت جاﺅ، آپ اسےکچھ نہیں کہتےاوراس کے باوجود کہتے ہوکہ کشمیرآپ کا اٹوٹ انگ ہے’۔
جلسےسےاین سی نائب صدرعمرعبداللہ، جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹرشیخ مصطفیٰ اورصوبائی صدرناصراسلم وانی نے بھی خطاب کیا۔ فاروق عبداللہ نےکہا کہ اگر کشمیربھارت کا اٹوٹ انگ ہے تونریندرمودی جی یہاں تقریرکرنےکیوں نہیں آئے، ہم بھی سنتےاُن کے پاس یہاں کےلوگوں سےکہنےکےلئےکیا ہے؟
انہوں نے کہا ‘آپ کہتے ہوکہ ہم وفادارنہیں، لیکن تم بھی تودلدارنہیں، ظلم وستم اورجبر واستبداد کےسوا آپ کے 5 سالہ دورِحکومت نےکشمیریوں نےکچھ نہیں دیکھا۔ آپ کی تعمیرو ترقی اوربے روزگاری کوختم کرنے کے نعروں کاکیا ہوا؟’۔