مرن برت کا اعلان کرنے والے بی جے پی قائد رمناریڈی گرفتار

   


نظام آباد میں بی جے پی کارکنوں کا بڑے پیمانے پر احتجاج، کئی کارکن زیر حراست
کاماریڈی ۔ 27 ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)حلقہ اسمبلی کاماریڈی کے بی جے پی انچارج کے وینکٹ رمنا ریڈی کاماریڈی میں گذشتہ چند دنوں سے اراضیات پر غیر مجاز قبضوں اور دھرنی میں ہورہی دھاندلیاں پر تحقیق کا مطالبہ کرتے ہوئے سلسلہ وار احتجاج کو جاری رکھے ہوئے تھے آج مرن برت کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ مرن برت سے قبل کل رات ریاستی صدر بنڈی سنجے اور ضلع صدر بی جے پی ارونا تارا کے ہمراہ ملاقات کرتے ہوئے انہیں تفصیلات سے واقف کروایا تھا۔ اور آج صبح مرن برت کیلئے تیار ہورہے تھے کہ اس سے قبل ہی پولیس نے وینکٹ رمنا کو ان کی قیام گاہ سے گرفتار کرتے ہوئے ڈچپلی پولیس اسٹیشن منتقل کیا ۔ رمنا ریڈی کی گرفتاری کے بعد بی جے پی کارکن بڑے پیمانے پر احتجاج کرنا شروع کیا تو پولیس نے بی جے پی کارکنوں کوگرفتا ر کرنا شروع کیا اور نظام ساگر چوراستہ پر احتجاج کرنے کا اعلان کیا تو پولیس نے تمام کارکنوں کو گرفتار کرتے ہوئے کاماریڈی پولیس اسٹیشن منتقل کیا ۔رمنا ریڈی کو ڈچپلی پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا تھا جہاں پر یہ اپنے مرن برت کے فیصلہ پر اٹل رہتے ہوئے مرن برت کو جاری رکھنے کا اعلان کیا تو پولیس نے انہیں یہاں سے راما ریڈی پولیس اسٹیشن منتقل کیا ۔ راما ریڈی پولیس اسٹیشن منتقل کرنے کی اطلاع پر رکن پارلیمنٹ ڈی اروند یہاں پہنچ کر ان سے ملاقات کی اور تفصیلات حاصل کی اور اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت تلنگانہ اقتدار میں آنے کے بعد دھرنی کو برخواست کرتے ہوئے کسانوں کے مسائل کو حل کیا جائیگا حکومت کی کارکردگی انتہائی ابتر ہوچکی ہے اور چیف منسٹر کے خاندان کی حکمرانی چل رہی ہے اور حکومت دسہرہ سے قبل تنخواہ کی ادائیگی کرنے کی حالت میں نہیں ہے اور چیف منسٹر کلکٹریٹ کے افتتاح کی آمد کے موقع پر کروڑوں روپئے کا اعلان کیا گیا لیکن یہ کروڑوں روپئے دینے کے موقف میں نہیں ہے ٹی آرایس کے منشور پر ابھی تک عمل آوری نہیں کی گئی رمنا ریڈی کا احتجاج واجب ہے اور ریاست گیر سطح پر اس طرح کی تحریک بھی چلائی جائے گی ۔ رمنا ریڈی راما ریڈی پولیس اسٹیشن میں 5 بجے تک بھی محروس تھے اور اپنے مرن برت کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔