مرکزی حکومت کی مداخلت سے خوردنی تیل کی قیمتوں میں کفایت

   

حیدرآباد ۔ 29 ۔ دسمبر : ( پریس نوٹ ) : عالمی بازار میں مضبوط قیمت کے رجحان کے باوجود گذشتہ چند ماہ میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی آنے کی اصل وجہ درآمداتی ڈیوٹیز میں تخفیف کیا جانا ہے ۔ گذشتہ برس سن فلاور تیل کی قیمتوں میں عمودی اضافہ دیکھا گیا ۔ وجہ یہ تھی کہ درآمد کردہ کروڈ سن فلاور تیل کی قیمتیں بڑھ گئی تھیں ۔ تیاری اور نقل و حمل کا خرچ بڑھنے سے پیداوار میں کمی ہوگئی تھی ۔ مرکزی حکومت نے مداخلت کے ذریعہ ڈیوٹی میں کٹوتی کی جس کی وجہ سے سن فلاور تیل کی قیمتوں میں تخفیف کی گئی ۔ اس مسئلہ پر بات کرتے ہوئے پی چندرا شیکھرا ریڈی ، سینئیر وائس پریسیڈنٹ سیلز اینڈ مارکیٹنگ ، فریڈم ہیلتھی کوکنگ آئیلس نے کہا کہ اکثر سن فلاور تیل کا 70 فیصد استعمال ہندوستان میں جنوبی ریاستوں میں ہوتا ہے ۔ کروڈ سن فلاور تیل کو خاص طور پر یوکرین اور روس سے درآمد کیا جاکر ہماری عصری آلات سے لیس کاکناڈا اور کرشنا پٹنم میں ریفائنریز میں آٹو میٹیڈ ریفائننگ کے ذریعہ ریفائن کر کے اعلیٰ عالمی درجہ کی یقین دہانی اور حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق پیاک کیا جاتا ہے ۔ گذشتہ اضافہ قیمت 180 روپئے سے قیمت کو تاحال 140 روپئے کیا گیا ہے ۔ حکومت کی کوشش سے 20 فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔۔