مرکزی حکومت کے نئے ٹیکس قوانین پر آج سے عمل آوری

,

   

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے یکم اپریل
سے ٹیکس کے نئے قواعد پر عمل آوری کا اعلان کیا ہے ۔ یکم اپریل کو نئے مالی سال کا آغاز ہوتا ہے جس کے بعد انکم ٹیکس سے متعلق
مرکزی بجٹ کی تجاویز اس دن سے لاگو ہوتی ہیں۔ اس کا اعلان وزیر فینانس نرملا سیتا رمن نے اپنی بجٹ تقریر میں کیا تھا۔ این پی ایس کیلئے کریڈٹ کارڈ کے قوانین میں رقم سے متعلق 5 تبدیلیاں اپریل 2024 میں نافذ ہوں گی۔ نئے ٹیکس نظام کا مقصد ٹیکس جمع کرانے کے طریقہ کار کو باقاعدہ بنانا اور زیادہ شرکت کو فروغ دینا ہے۔ اگرچہ ٹیکس دہندگان کو اب بھی پرانے ٹیکس نظام پر قائم رہنے کی آزادی ہوگی۔ نئے ٹیکس سلیب کے مطابق 3 لاکھ تا 6 لاکھ تک کی آمدنی پر 5 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ 6 لاکھ سے 9 لاکھ تک 10 فیصد، 9 لاکھ سے 12 لاکھ تک 15 فیصد، 12 لاکھ سے 15 لاکھ تک آمدنی پر20 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ 15 لاکھ روپے اور اس سے زیادہ پر 30 فیصد ٹیکس لگے گا۔ اس سے نئے نظام کے تحت قابل ٹیکس آمدنی میں مزید کمی آئے گی۔5 کروڑ سے زائد آمدنی پر 37 فیصد سرچارج کی سب سے زیادہ شرح کو کم کر کے 25 فیصد کر دیا گیا ہے۔ انکم ٹیکس ریفنڈز میں ٹیکس دہندگان مالی سال 2020/21 کیلئے 30 اپریل تک زیر التواء ریفنڈ حاصل کریں گے۔لائف انشورنس پالیسیوں سے میچورٹی کی آمدنی جو 1 اپریل 2023 کو یا اس کے بعد جاری کی جاتی ہیں جس کا کل پریمیم 5 لاکھ سے زیادہ ہے ٹیکس کے تحت ہوگا۔غیر سرکاری ملازمین کیلئے چھٹیوں پر ٹیکس چھوٹ کی حد کو 3 لاکھ سے بڑھا کر 25 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔توقع کی جارہی ہیکہ مرکزی حکومت کے نئے ٹیکس نظام سے ٹیکس دہندگان کو فائدہ ہوگا۔