مرکز کی ماحولیاتی پالیسی پر ڈاکٹر چناریڈی میموریل ٹرسٹ کا ویبنار

,

   

جئے رام رمیش، پروفیسر پرشوتم ریڈی اور دوسروں کا اظہار خیال
حیدرآباد۔ ڈاکٹر ایم چناریڈی میموریل ٹرسٹ کی جانب سے ملک کی ماحولیاتی پالیسی پر ویبنار منعقد ہوا ۔ سابق مرکزی وزیر اور ماہر ماحولیات جئے رام رمیش نے کلیدی خطاب میں بتایا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی اسٹانڈنٹ کمیٹی اس معاملہ کا جائزہ لے رہی ہے۔ سکریٹری وزارت ماحولیات سے کہا گیا کہ وہ ماحولیاتی تحفظ کی نئی پالیسی پر رپورٹ پیش کریں۔ بی جے پی کے چھ ارکان پارلیمنٹ پالیسی پر مباحث کے لیے تیار نہیں۔ جئے رام رمیش نے بتایا کہ کئی ریاستوں کے چیف منسٹرس نے مرکز کی پالیسی کو ملک کے لیے نقصاندہ قرار دیا ہے۔ چیف منسٹر مہاراشٹرا نے کئی اہم نکات پیش کیے۔ جبکہ ٹی آر ایس نے ابھی تک اپنا موقف واضح نہیں کیا ہے۔ جئے رام رمیش نے چناریڈی میموریل ٹرسٹ کے خدمات کی ستائش کی۔ سابق وزیر ایم ششی دھر ریڈی نے ٹرسٹ کی سرگرمیوں سے واقف کرایا۔ ششی دھر ریڈی نے کہا کہ نئی ماحولیاتی پالیسی آنے والی نسلوں کو متاثر کرسکتی ہے۔ غریب افراد اس اسکیم سے بری طرح متاثر ہوں گے۔ عوام کی سہولت کے لیے پالیسی کے مسودہ کو مختلف زبانوں میں تیار کیا گیا ہے۔ ٹرسٹ کی جانب سے چیف منسٹر کے سی آر کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے انہیں مرکزی پالیسی پر واضح موقف اختیار کرنے کی اپیل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ فارسٹ رائٹس ایکٹس سے مچھیروں کے مفادات متاثر ہوں گے۔ پروفیسر پرشوتم ریڈی نے مرکزی پالیسی پر تشویش کا اظہار کیا۔ سابق صدر پردیش کانگریس پنالہ لکشمیا، ڈاکٹر جے گیتا ریڈی، ومشی چندر ریڈی کے علاوہ شام موہن اور پارٹی ترجمان جی نرنجن نے ویبنار میں اظہار خیال کیا۔ سابق ڈائرکٹر جنرل آئی ایم ڈی ڈاکٹر کے جے رمیش، آئی آئی ٹی ممبئی کے پروفیسر کپل گپتا اور ڈاکٹر پی وی رمنا نے بھی اپنے موقف کا اظہار کیا۔