امبالا کے قریب شمبھو سرحد پر سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے اپنی فصلوں پر کم سے کم قیمت (ایم ایس پی) کی مانگ کے ساتھ احتجاج کررہے دہلی چلو کے مظاہرین پر وقفے وقفے سے گولہ باری کی گئی
چندی گڑھ۔مرکزی وزراء اور کسانوں کے درمیان میں ایک اور دور کی آج یعنی جمعرات 15فبروی 2024کو بات چیت متوقع ہے کیونکہ پنجاب ہریانہ سرحد پر احتجاج کررہے کسانوں او رپولیس کے درمیان میں کشیدگی دوسرے دن میں داخل ہوگئی ہے‘ دونوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
امبالا کے قریب شمبھو سرحد پر سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے اپنی فصلوں پر کم سے کم قیمت (ایم ایس پی) کی مانگ کے ساتھ احتجاج کررہے دہلی چلو کے مظاہرین پر وقفے وقفے سے گولہ باری کی گئی۔ جب کبھی کسانوں میں سے کوئی بریکٹیس کی طرف بڑھتا ہے تو انہیں روکنے کے لئے آنسو گیاس کا استعمال کیاجارہا ہے۔
مظاہرین کی جانب سے سکیورٹی اہلکاروں کو پتھربازی کا سامنا ہے۔ اسی طرح کا تعطل ہریانہ کے جندضلع میں داتا سنگھ والا خانوری سرحد پر بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔مگر منگل کے مقابلہ صورتحال کم خراب دیکھائی دے رہی ہے جب کسانوں نے اپنے ٹریکٹرس کے ذریعہ شمبھو میں سمنٹ کے تھیلوں کو دہلی کی جانب بڑھنے کی کوشش میں منتقل کیاتھا.
کسان لیڈر۔ منگل کے روز100مظاہرین کو نقصان ہوا
کسان لیڈروں نے دعوی کیاہے کہ منگل کے روز100مظاہرین کو نقصان پہنچاہے انہیں ربر کی گولیوں اور آنسو گیس شل لگے ہیں۔ پولیس نے کہاکہ احتجاج کے پہلے دن مظاہرین کی جانب سے پتھر اؤ کے دوران پولیس کے 24پولیس جوان زخمی ہوئے ہیں۔
کسان مزدورسنگھرش کمیٹی لیڈر سرون سنگھ پاندھیر نے کہاکہ منسٹر ارجن منڈا’پیوش گوئل اور نتیانند رائے کے ساتھ میٹنگ جمعرات کے روز5بجے ہوگی۔ کسان تنظیموں کی جانب سے دہلی مارچ کے اعلان کے بعد کسان لیڈر اور مرکز کے درمیان چندی گڑھ میں یہ تیسرے دور کی ملاقات ہے۔
اس سے قبل مارچ کی شروعات سے قبل دو ملاقاتیں ہوئی جو بے فیض رہے ہیں۔ سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کے نفاذ اور کسانوں کے قرض معافی او رایم ایس پی پر قانون سمیت اپنے مطالبات کی یکسوئی کے لئے مرکز پر دوباؤ کے لئے کسانوں نے ’دہلی چلو‘کا اعلان کیاتھا جس میں سمیوکت کسان مورچہ (غیرسیاسی) اور کسان مزدور مورچہ نے یہ اعلان کیاتھا
کانگریس نے حمایت کا دیااشارہ
کانگریس نے پھر ایک مرتبہ کسانوں کے احتجاج کی حمایت کااشارہ دیا اس کے لیڈر راہول گاندھی پولیس کاروائی میں زخمی کسانوں سے بات کررہے ہیں۔گاندھی نے سوشیل میڈیا پر لکھا ہے کہ ”کسان سپاہی گرومت سنگھ جی سے فون پر بات ہوئی‘ جو کسانوں کی تحریک کے دوران پولیس مظالم میں شدیدزخمی ہوئے ہیں“