مرکز 18 ماہ کے لئے فارم کے نئے قوانین کو روکنے کے لئے تیار ہے: تومر

,

   

نئی دہلی: مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے بدھ کے روز کہا کہ مرکز ایک سے ڈیڑھ سال کے لئے کھیتی کے نئے قوانین پر روک لگانے کےلئے راضی ہے اور کہا کہ کسان یونینوں نے اس تجویز کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔کسان یونینوں کے مابین دسویں دور کی بات چیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر نے امید ظاہر کی کہ 22 جنوری کو اگلے دور کے مذاکرات کے دوران کوئی حل نکالا جائے گا۔ “تبادلہ خیال کے دوران ہم نے کہا کہ حکومت ایک یا ڈیڑھ سال کے لئے فارم کے قوانین پر روک لگانے کے لئے تیار ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ کسان یونینوں نے اسے بہت سنجیدگی سے لیا ہے اور کہا ہے کہ وہ کل اس پر غور کریں گے اور 22 جنوری کو اپنا فیصلہ سنائیں گے۔وزیر نے مزید کہا ، “مجھے لگتا ہے کہ بات چیت درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے اور 22 جنوری کو کوئی قرارداد ملنے کا امکان ہے۔”انہوں نے کہا کہ جس دن کسانوں کے ذریعہ احتجاج ختم ہوگا ، یہ ملک کی جمہوریت کی فتح ہوگی۔بدھ کے روز نئی دہلی کے ویگن بھون میں کسان یونینوں اور مرکزی حکومت کے مابین مذاکرات کا دسواں دور ہوا۔ اس سے قبل یہ مذاکرات منگل کو ہونے والے تھے اور بدھ کے لئے ملتوی کردیئے گئے تھے۔اس اجلاس میں وزیر خوراک پیوش گوئل بھی موجود تھے۔